امریکی سینٹر جان مکین نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سےملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ سے ساتھ توانائی، سماجی اورمعاشی شعبوں میں وسیع تراورطویل المدتی تعلقات چاہتے ہیں۔
امریکی سینیٹرجان مکین نے اس موقع پر پاکستان اورامریکہ کے درمیان تعلقات کے مشکل دور
کااعتراف کیا،تاہم جان مکین نےزوردیا کہ حکومت پاکستان امریکی سفارتکاروں کی نقل وحرکت کے لئے این او سی کی پابندی ختم کرے۔ انہوں نے پاکستان کو امریکہ کے لئے اہم ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے تعلقات ختم کرنا امریکی مفاد میں نہیں ہے۔ امریکی سینٹرنے صدرآصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی اس موقع پرگفتگوکرتے ہوئے صدرزرداری کاکہناتھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ منطقی انجام تک جاری رہے گی،دہشتگردی کیخلاف جنگ طویل ہے،بنیادوجوہات ختم کرناہونگی،دونوں ممالک کومضبوط سٹریٹجک پارٹنرشپ کیلئےٹیم ورک کی ضرورت ہے،صدرآصف علی زرداری کاکہناتھا کہ طاقت کا منصفانہ استعمال یقینی بنانا ہو گا
،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نےسب سے زیادہ قربانیاں دیں
امریکی سینیٹرجان مکین نے اس موقع پر پاکستان اورامریکہ کے درمیان تعلقات کے مشکل دور
کااعتراف کیا،تاہم جان مکین نےزوردیا کہ حکومت پاکستان امریکی سفارتکاروں کی نقل وحرکت کے لئے این او سی کی پابندی ختم کرے۔ انہوں نے پاکستان کو امریکہ کے لئے اہم ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے تعلقات ختم کرنا امریکی مفاد میں نہیں ہے۔ امریکی سینٹرنے صدرآصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی اس موقع پرگفتگوکرتے ہوئے صدرزرداری کاکہناتھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ منطقی انجام تک جاری رہے گی،دہشتگردی کیخلاف جنگ طویل ہے،بنیادوجوہات ختم کرناہونگی،دونوں ممالک کومضبوط سٹریٹجک پارٹنرشپ کیلئےٹیم ورک کی ضرورت ہے،صدرآصف علی زرداری کاکہناتھا کہ طاقت کا منصفانہ استعمال یقینی بنانا ہو گا
،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نےسب سے زیادہ قربانیاں دیں