سندھ بھر میں قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کی اپیل پرکراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس میں متعدد دکانوں پرفائرنگ کی گئی، فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد شدید زخمی ہوگئے جبکہ سٹی کورٹ کے قریب نامعلوم افرادکی فائرینگ سے ایڈوکیٹ حسن مہدی اور اسٹنٹ کوثرزخمی ہوئے جبکہ ناظم آباد کے علاقے میں ہوٹل پرفائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ ادھرناظم آباد نمبردو میں دستی بموں سے حملہ کیا گیا جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا، پاک کالونی میں ایک گاڑی سے دونوجوانوں کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔جبکہ گلشن حدید سے 60سالہ خاتون کی لاش ملی جیسے کلہاڑیوں کے وار سے ہلاک کیا گیا ۔جبکہ رشید آباد میں نامعلوم افراد کی فائرینگ سے ایک شخص زخمی ہواجبکہ قائد اعظم کالونی میں ایک سیاسی تنظیم کے دفتر پر فائرینگ کی گئٰ جسکے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ، ہڑتال کے اعلان کے بعد شروع ہونے والے جلاؤ گھیراؤ اورپرتشدد واقعات میں گزشتہ رات سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ ہوگئی جبکہ شاہ فیصل کالونی، کیماڑی، نیپا ٹاور، بن قاسم اور بنارس میں سات گاڑیوں کوبھی نذرآتش کردیاگیا۔ ہڑتال کے باعث کراچی کے مخلتف علاقوں میں جلاوگھیراو اور فائرینگ کے واقعات کے سناٹاچھایارہا جبکہ ٹریفک بھی معمول سے کم رہا جبکہ گلشن اقبال میں قوم پرستوں کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی پر فائرینگ ہوئی جس میں تین افراد زخمی ہوئے