جبر الٹر تنازعہ پر برطانیہ کا سپین کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور

لندن (بی بی سی) برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ جبرالٹر کے تنازعے پر سپین کی حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کے مختلف پہلوو¿ں کا جائزہ لے رہی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت سپین کی جانب سے اضافی جانچ پڑتال ختم نہ کرنے کے فیصلے سے ’بہت مایوس‘ ہوئی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے ذریعے قانونی چارہ جوئی غیر معمولی اقدام ہو گا۔یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی گئی ہے جب برطانوی حکومت اس تنازعے کو اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں لے جانے پر غور کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ سپین کی طرف سے جبرالٹر سے آنے والی گاڑیوں کی سخت چیکنگ اور ان پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی کے بعد برطانیہ اور سپین میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ سپین کے وزیر کی طرف سے جبرالٹر کو جانے والے جہازوں کو سپین کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کی دھمکی دینے اور جبرالٹر آنے جانے والی گاڑیوں پر پچاس یورو ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی پر برطانیہ نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس سے قبل کہا تھا کہ انہیں جبرالٹر کے معاملے پر سپین کے رویے پر گہری تشویش ہے۔ یورپی یونین نے سپین اور برطانیہ میں کشیدگی کم کرنے کی کوششیں پہلے ہی شروع کر رکھی ہیں اور یورپی یونین نے سپین سے کہا ہے کہ وہ یونین کے قواعد کے خلاف کوئی قدم نہ اٹھائے۔ ادھر یورپی کمشن نے کہا ہے کہ وہ نگرانوں کی ایک ٹیم علاقے میں بھیجےگا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یورپی نگرانوں کی ٹیم ستمبر یا اکتوبر میں جبرالٹر اور سپین کی سرحد پر پہنچ جائے گی۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے جبرالٹر کے وزیر اعلیٰ فیبیان پکارڈو سے بات چیت کی اور انہیں برطانیہ کی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سپین کے ہر اقدام کا جواب دیں گے لیکن بیان بازی کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ سپین کو اپنے خدشات سے آگاہ کرتا رہے گا۔

ای پیپر دی نیشن