اسلام آباد (آن لائن + آئی این پی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف وزارت دفاع سے تفصیلی جواب طلب کر لیا جبکہ عدالت نے قانونی معاونت کے لئے عبدالحفیظ پیر زادہ، ایس ایم ظفر، خالد انور، توفیق آصف، حامد خان اور رضا ربانی کو بھی طلب کیا ہے اور عدالت نے اس اہم آئینی معاملہ پر انہیں عدالتی معاون مقرر کیا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔ منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں 245 کے نفاذ کے خلاف ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کے صدر اختر کیانی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہو ئی۔ سماعت تین رکنی بنچ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس محمد انور خان کاسی، جسٹس شوکت صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بنچ نے کی۔ ابتدائی سماعت کے دوران اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے آرٹیکل 199 کے ساتھ آپ متاثر نہیں۔ عدالت 199 کے تحت تمام درخواستیں سن رہی ہے لیکن پٹیشن میں درخواست گزار نے245 کو چیلنج نہیں کیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس محمد انور خان کاسی نے ریمارکس دیئے 245 آرٹیکل کا معاملہ سنجیدہ ہے۔ عدالت فریقین کو سنے بغیر کوئی تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کرے گی۔ جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیئے آپ لوگوں کو خوش ہونا چاہیے فوج کی تعیناتی سول حکومت خود کررہی ہے۔