گیلانی نے ملازمت میں توسیع دی، سیکرٹری الیکشن کمشن: عمران نے قد چھوٹا کرلیا: ریاض کیانی

اسلام آباد+ لاہور (اے پی پی+ ثنا نیوز) ممبر الیکشن کمشن جسٹس (ر) ریاض کیانی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کپتان نے غلط الزامات لگا کر خود اپنا قد چھوٹا کرلیا۔ منگل کو الیکشن کمشن کی جانب سے جاری بیان میں ریاض کیانی نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے الیکشن کمشن اور بالخصوص ان کے خلاف مسلسل الزامات سفید جھوٹ اور لغو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1963ء میں قانونی پریکٹس کے آغاز سے میری 1998ء میں بینچ میں شمولیت تک کے عرصہ میں اس دور کے کسی بھی وکیل سے ان کی تصدیق کرائی جائے تو ان کا جواب نفی میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شریف برادران کے نہ کبھی قانونی مشیر رہے ہیں اور نہ ہی انہوں نے کبھی کسی عدالت میں ان کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ طارق قادری نے 11 اگست 2014ء کو تمام ٹی وی چینلز پر سختی سے تردید کی تھی کہ وہ پرویز ملک کو نہیں جانتے اور انہیں اپنے مطالبات پورے کرنے کی کبھی ہدایت نہیں کی۔ ریاض کیانی نے کہا کہ انہیں سپریم کورٹ کے ڈویژن بنچ نے مئی 2007ء میں بار کی مشاورت کے بعد ہائی رائز بلڈنگ لاہور کا چیئرمین مقرر کیا تھا، انہوں نے مئی 2009ء تک کام جاری رکھا اور وفاقی سیکرٹری قانون کی حیثیت سے تقرری کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تقرری شریف برادران نے نہیں کی کیونکہ اس وقت وہ جلا وطن تھے۔ دریں اثناء سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نے عمران خان کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں انکی مدت ملازمت میں ایک بار بھی توسیع نہیں دی گئی۔ یہ توسیع پی پی حکومت نے کی تھی یہاں  سے جاری  بیان میں  انہوں  نے  کہا  کہ  انکی مدت ملازمت میں پہلی توسیع سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے دی تھی جبکہ  انہوں نے یکم مارچ 2012 ء کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا لیکن پیپلزپارٹی کے وزیراعظم نے انکا استعفیٰ مسترد کر دیا تھا۔ 2013ء میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر تصدق حسین جیلانی نے انکی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے دور میں مجھے کوئی توسیع نہیں دی بدقسمتی ہے کہ ایک بڑی سیاسی جماعت کا لیڈر مجھے بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے سابق نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ عمران خان ان پر اور دیگر افراد پر 2013 ء کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات ایک تیسری قوت کے کہنے پر عائد کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان تیسری قوت کی دھن پررقص کررہے ہیں، لہٰذا انہوں نے اس سازشی نظریئے پر یقین کرنا شروع کردیا ہے کہ مئی 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سفارش پر میں نے چیف سیکرٹری پنجاب کے عہدے پر چودھری زمان کی تقرری نہیں کی تھی۔میں نے کم از کم پندرہ ایسے افسروں کا تبادلہ کردیا تھا، جو شریف برادران سے قریب سمجھے جاتے تھے۔ اس پر شریف برادران خوش نہیں تھے۔ نجم سیٹھی نے کہاکہ میں نے چیف سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری کے عہدوں پر ایماندار افسران کا تقرر کیا تھا اور کوئی شخص بھی ان کے کاموں پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔آئی این پی کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے نے کہا ہے کہ عمران خان کو 16ماہ میں میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا وہ صرف کردارکشی کر رہے ہیں، میں نے ہمیشہ عمران خان کی اپنے دل سے عزت کی ہے مگر ان کے جھوٹے الزامات سے مجھے انتہائی افسوس ہوا۔ انہوں نے کہا اگر میری نگرانی میں کوئی الیکشن سیل بنا ہوتا تو اس کو کسی بھی صورت پوشیدہ نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی کہتا ہوں کہ عمران خان کے پاس اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہے تو وہ سامنے لائے صرف باتیں کرکے میری کردارکشی کرنا قابل مذمت ہے میں نے ہمیشہ حق اور سچ کی بات کی اور عوام بھی میرے کردار کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...