لاہور (نامہ نگار) حکومتی احکامات پر پولیس نے لاہور سے عوامی تحریک کے انقلاب مارچ کو روکنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ طاہرالقادری کو انکی رہائش گاہ پر نظربند کر دیا جائیگا۔ ماڈل ٹائون اور فیصل ٹائون میں راستوں پر مزید پچاس کنٹینرز لگا دیئے اور پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر کے تمام راستے سیل کر دیئے گئے ہیں جبکہ پولیس کو کسی بھی ہنگامی حالت سے نپٹنے کیلئے اعلیٰ افسروں سے اجازت لینی پڑیگی۔ پولیس نے کنٹینرز کی مدد سے 60 راستے سیل کر دیئے ہیں اضافی نفری بھی بھیج دی گئی ہے۔ گذشتہ روز درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر کے تھانہ گلبرگ اور دیگر تھانوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس عوامی تحریک کے مزید کارکنوں کو ماڈل ٹائون میں داخل ہونے نہیں دیگی۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کی زیرصدارت 2مختلف اجلاسوں میں پولیس افسروں نے سینئرز کو عمران خان کو زمان پارک تک محدود کرنے پر تحفظات ظاہر کر دیئے ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف نے تمام ڈویژنل ایس پی ایز کو حکم دیا ہے کہ وہ پولیس اہلکاروں کا مورال بڑھائیں۔