لندن+ کراچی+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نیشن رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مفاہمت کا فارمولا پیش کردیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ہمارے زخموں پر مرہم رکھا جائے تو ہم بھی قریب آسکتے ہیں، ملک کی قسمت طاقتور جرنیل بدل سکتا ہے جس کے پاس طاقت ہو، وہ بے شک مجھے بھی لٹکائے ¾جنرل راحیل شریف رینجرز سے کہیں کہ آپریشن ایمانداری سے کریں، سٹیبلشمنٹ کے روئیے کو دیکھ کر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔ الطاف حسین نے کہاکہ مولانا مودودی، سقراط اورالطاف حسین دنیا میں ایک ہی پیدا ہوتے ہیں۔ خوبصورتی سے برطانیہ نے مسلمانوں کے سلطنت چھینی تھی اور انہیں تقسیم کر دیا، اگر آج تینوں حصے اکٹھے ہوتے تو انڈیا پر ہماری حکومت ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ تعین کریں پارلیمنٹ بڑی ہے یا فوج بڑی ہے، کسی کے پاس ہمت نہیں یہ کہنے کی کہ فوج نوکر ہوتی ہے حاکم نہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ ملک نوازشریف کا ہے نہ ہی آصف علی زرداری کا، بلکہ یہ بیس کروڑ عوام کا ہے اور ان کی ہی حکومت ہونی چاہئے۔ الطاف حسین نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نوازشریف قوم کی قسمت نہیں بدل سکتے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہوگئے ہیں، رینجرز نے آپریشن ایمانداری سے کیا تو بات ختم ہوجائے گی۔ حکومت تحفظات دور کر دے تو استعفے واپس لے لیں گے۔ رینجرز ایمانداری سے آپریشن کرے، بلاوجہ کسی کو نہ ماریں تو زخم بھر جائیں گے، خود بھی خیال رکھوں گا کہ اداروں کے وقار پر آنچ نہ آنے دوں۔ بتایا جائے لاپتہ کارکن کہاں ہیں ہماری جماعت میں کریمنلز ہیں تو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ عمران کے ٹویٹ پر کچھ نہیں کہنا چاہتا دعا ہے میاں بیوی خوش رہیں۔ ملک میں ناانصافیاں ہو رہی ہیں، دنیا ہمیں کچھ بھی سمجھے جشن آزادی دھوم دھام سے منائیں گے۔اعلامیہ ایم کیو ایم میں کہا گیا ہے کہ متحدہ کے ارکان سینٹ اور اسمبلی کو الطاف حسین نے خراج تحسین پیش کیا ہے۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ حق پرست عوامی نمائندوں نے استعفے جمع کرا کر قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ ایم کیو ایم ایک تحریک ہے جو اچھے مستقبل کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ حقوق کی جنگیں بزدلی سے نہیں جرا¿ت سے لڑ کر ہی جیتی جا سکتی ہیں۔ دریں اثناءوزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت الطاف حسین کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کرے گی۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سپیکر نے ابھی استعفے منظور نہیں کئے، انہوں نے ان پر ”پلیز پراسس“ لکھا ہے۔ الطاف حسین کا بیان سامنے آیا ہے کہ تحفظات دور کرنے پر فیصلہ تبدیل کر سکتے ہیں۔ دریں اثناءوزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار سے بات کی اور انہیں ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی آپریشن پر سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ یہ کوئی کھیل تماشا نہیں کہ استعفیٰ دیا اور منظور ہو گیا۔ آئین کے آرٹیکل 43ٹو اے کی تیسری شق ہے کہ سپیکر کو مطمئن ہونا چاہئے۔ فاروق ستار کا اپنا بیان کہ سپیکر کا دوہرا معیار سامنے آیا۔ اس سے مراد یہ ہے کہ جب پی ٹی آئی نے استعفے دئیے تو سپیکر نے کہا ایک ایک کرکے آﺅ، جب ہم نے استعفیٰ دیا تو فوراً قبول کر لئے اس کا مطلب ہے کہ مجبوراً استعفے دے رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کا بچگانہ ری ایکشن ہے اگر ایم کیو ایم کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے تو آئین کے اندر رہ کر اس کا ازالہ کریں گے۔
الطاف/ خواجہ آصف