لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جھوٹ بولنے والوں کا اب گائوں گائوں جوتوں سے استقبال ہو گا، اسی لٹیرے نظام اور کرپٹ حکمرانوں کیخلاف دھرنا دیا اور اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا تھا، معطلیاں ڈرامہ ہیں، یہ ڈرامہ سانحہ ماڈل ٹائون میں بھی ہوا اور پھرذمہ داران کو ترقیاں دی گئیں۔ بلدیاتی ادارے یہ گھنائونا کھیل زیادہ عرصہ جاری نہ رہ سکتا۔ سانحہ ماڈل ٹائون اور قصور سانحہ سے ثابت ہو گیا کہ سوسائٹی کے کمزور طبقات کا کوئی پرسان حال نہیں۔ حکمران کس منہ کے ساتھ اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیںاور قوم کرپٹ حکمرانوں کی غلامی میں کب تک سسکتی رہے گی؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹلی سے سنٹرل کور کمیٹی کے ارکان سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ قصور میں افسران کی معطلیاں پنجاب حکومت کی طرف سے نااہلی کا باضابطہ اعتراف ہے لہٰذا وزیراعلیٰ پنجاب اپنے آپ کو معطل کریں اور 10کروڑ عوام کی جان چھوڑ دیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی سانحہ قصور کے باعث شدید اضطراب میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جب سے پنجاب میں ن لیگ برسراقتدار آئی، پنجاب میں سنگین جرائم میں 100فیصد اضافہ ہوا۔ ہمیں اپنے 14 شہداء اور 90 سے زائد زخمیوں کی ایف آئی آر درج کروانے کیلئے اڑھائی ماہ انتظار کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور رینجرز دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر اور بھتہ خوروں کے خلاف پنجاب میں آپریشن کب شروع کریگی؟ قصور سکینڈل کو زمین کا تنازع قرار دینے والا پنجاب کا وہی وزیر لاقانون ہے جو سانحہ ماڈل ٹائون میں بھی 14 شہداء کے قتل کا نامزد ملزم ہے۔