خیبر پی کے کے صرف ایک ضلع میں 6 ارب سے زائد کی گیس چوری ہوتی ہے: وزیر پٹرولیم

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ اے پی پی) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خیبرپی کے کے صرف ایک ضلع میں 6 ارب روپے سے زائد کی گیس چوری ہوتی ہے، صوبائی حکومت نے اس ضمن میں اپنی بے بسی ظاہر کر دی۔ پاکستان، افغانستان، بھارت گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد دسمبر 2015ءمیں رکھنے کی توقع ہے، پاکستان میں پٹرول کی قیمت بھارت سے 35 روپے فی لٹر کم ہے۔ ملک میں پٹرول کے ذخائر 240.513 میٹرک ٹن ہیں جو 16 یوم کیلئے کافی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران 94493 میٹرک ٹن تیل مقامی سطح پر پیدا ہوا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ پٹرول، سی این جی یا ایل این جی سے جو مرضی ہے وہ صارف استعمال کر سکے گا۔ 6 ارب روپے سے زائد کی گیس خیبرپی کے کے ایک ضلع میں چوری ہوتی ہے، صوبہ میں غیر قانونی استعمال کی حوصلہ شکنی کے لئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے، خیبر پی کے میں 91.2 فیصد نقصانات امن و امان کی صورتحال سے متاثرہ علاقوں میں ہیں، پشاور، چارسدہ اور مردان کے مختلف علاقوں میں 2 کلومیٹر غیر قانونی نیٹ ورک کی نشاندہی پر اس کو کاٹا گیا، غیر قانونی کنکشن کاٹنے پر انتظامیہ کی نگرانی میں دوبارہ یہ کنکشن بحال ہوئے، وزیر اعلیٰ خیبرپی کے نے ہمیں لکھ کر دیا ہے کہ ان کے بس سے یہ معاملہ باہر ہے، رواں سال او جی ڈی سی ایل کو100 ارب روپے سے زائد کا ریکارڈ منافع ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ او جی ڈی سی ایل کے افسران کے زیراستعمال گاڑیاں ریٹائرمنٹ پر ان کو دینے کا آپشن 40 سال سے چلا آ رہا ہے۔ وزارت کے ٹریننگ فنڈ میں دو کروڑ 87 لاکھ روپے سے زائد رقم موجود ہے۔ پٹرول پر ٹیکس یکم اگست 2015ءسے فی لیٹر تقریباً 23 روپے اور ڈیزل پر 34 روپے تک ہے، پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتیں دنیا کے 10 کم ترین قیمتوں والے ممالک کے برابر ہیں۔ دریں اثناءوزارت مواصلات کی جانب سے وقفہ سوالات کے دوران شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ پشاور 265 کلومیٹر کابل موٹروے کی تعمیر کے اخراجات پاکستان برداشت کرے گا، افغانستان کے راستے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو گوادر بندرگاہ تک رسائی ملے گی، افغان ماہرین کو دعوت دی ہے تاکہ منصوبے کے ڈیزائن کے لئے معاملات طے کرنے کے لئے ڈیزائنر اور آرکیٹیکچرز بھیجیں۔ اقتصادی راہداری اور موٹرویز کے ذریعے مشرق وسطیٰ تک جانا ہے۔ نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ جولائی 2014ءسے اپریل 2015 تک موٹروے سے تین ارب 13 کروڑ 80، نیشنل ہائی وے 10 ارب 52 کروڑ روپے ٹول کی مد میں وصول کئے گئے، ٹول پلازہ سے حاصل ہونے والی رقم مرمت پر لگتی ہے ۔ پارلیمانی سیکرٹری محسن شاہنواز رانجھا نے وزارت قانون و انصاف و انسانی حقوق کی طرف سے قومی اسمبلی کو بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن بل کا مسودہ تیار ہو چکا، جلد ہی پارلیمنٹ میں زیر غور اور کابینہ سے منظوری کے لئے بھیجا جائے گا، گزشتہ پانچ سال کے دوران اراضی پر غیر قانونی قبضہ اور اس کی الاٹمنٹ کے خلاف نیب نے48 ریفرنس دائر کئے، 12 ملزموں کو سزا ہوئی۔
قومی اسمبلی/ وزیر پٹرولیم

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...