ہیلسنکی: سائنسدانوں کے مطابق انسانی دماغ میں فالتو مواد کی نکاسی کا ایک مو¿ثر نظام موجود ہوتا ہے جو دماغی خلیات کے فالتو مواد کو نکال باہر کرتا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ میں خردبینی رگوں اور نالیوں کا ایک پیچیدہ نیٹ ورک ہوتا ہے جو دماغی خلیات کے فالتو مواد کو نکال باہر کرتا ہے۔ اس نظام کو ” گلیمفیٹک سسٹم“ کہا جاتا ہے، جب ہم سوتے ہیں تو یہ نظام کام شروع کردیتا ہے، اس میں دماغ میں بننے والے غیرضروری اجزا اور بی ٹا امیلائڈ جیسے پروٹین دماغ سے باہر نکالے جاتے ہیں لیکن ان کے نکلنے اور نکاسی کا راستہ اب بھی ایک پراسرار معما بنا ہوا ہے۔ اسی نظام کو انسان میں دیکھنے کے لیے فن لینڈ کی یونیورسٹی آف اولو سے وابستہ ماہرین نے ایم آرآئی اسکینر کو بہتر بناکر اسے معمول سے 20 گنا زیادہ تیز تصاویر لینے کے قابل بنایا اور انسانی دماغ کا کچرا صاف کرنے کی تفصیلی تصاویر لی گئیں۔ نئے ایم آر آئی اور تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دماغی رگیں اور شریانیں دباو¿ ڈال کر فاسد اجزا دماغ سے باہر نکالتی ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی خون کی رگوں کے اردگرد پٹھے بھی بھنچاو¿ سے اس گند کو صاف کرتے ہیں۔