نیو یارک (آئی این پی)معروف بین الاقوامی جریدے یورایشیاء ریویو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی رواں مرتبہ جدوجہد مختلف اور اسٹیبلشمنٹ مخالف ‘ دور رس اور انقلابی ہے ‘ ان کا روڈ شو سٹیٹس کو کیخلاف ہے ‘ نواز شریف تصادم سے گریز کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی اس سلسلے میں کردار ادا کرنے اور نوازشریف کا ساتھ دینے سے گریزاں ہے۔ہفتہ کو اپنی رپورٹ میں معروف جریدے یورو ایشیاء ریویو کی رپورٹ میں نواز شریف کی اسلام آباد تا لاہور گھر واپسی کو سٹیٹس کو کے خلاف بڑا روڈ شو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی جدوجہد کا نکتہ مختلف ہے۔ اس دفعہ وہ سٹیٹس کو کیخلاف مشن پر نکلے ہیں تاہم انہیں عمران خان جیسے سخت حریف کا بھی سامنا ہے۔ رپورٹ میں ان کے روڈ شو کو انتہائی متاثر کن قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ عوام میں جا کر ان سے باور کرا رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہیں ۔ وہ عوام کو اپنے ووٹ کے تقدس کی اہمیت بتا رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انہوں نے 1983ء میں اپنی سیاست کا آغاز کیا اور 2013ء کے انتخابات میں انہیں دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی۔ 1991 اور 1997ء میں بھی یہی ہوا جس کے بعد ان سے اقتدار چھین لیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے اگرچہ نواز شریف پنجاب میں بہت زیادہ مقبول ہیں لیکن پھر بھی انہیں کاری ضربیں لگائی جاتی رہیں تاہم صوبوں نے ملک کا انتظام چلانے میں ان کا ساتھ دیا۔ رپورٹ کے مطابق نواز شریف اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ‘ سخت گیر اور انقلابی کردار ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں او روہ عوام کی قیادت کر کے ’’سٹیٹس کو‘‘ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ یہ ایک نیا کردار اور نئی جدوجہد ہے تاہم اس سے قبل ان کی سیاسی زندگی اس کیلئے تیار نہ تھی۔ وہ نہ صرف بنیاد ہلانے کی بات کر رہے ہیں بلکہ سیاسی قوتوں کو اتحاد بنا کر سویلینز کی گردنوں پر لٹکائی گئی تلوار کو اتار پھینکنے کی بھی باتیں کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا وہ اس سلسلے میں کردار ادا کرنے کو تیار نہیں۔ اس صورتحال میں نواز شریف کو عمران خان جیسے سخت گیر مخالف کا بھی سامنا ہے اور وہ قدم بقدم ان کا ہر جگہ مقابلہ کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا نواز شریف اب کسی بھی قسم کے تصادم کے حق میں نہیں۔ دوسرا اہم عنصر 2018ء کے الیکشن بھی ہیں۔
عالمی جریدہ
نوازشریف کا روڈ ’’شو اسٹیٹس کو‘‘ کے خلاف‘ انقالبی کردار ادا کر رہے ہیں: عالمی جریدہ
Aug 13, 2017