نئے خان کی سیاست گالیاں‘ اقتدار کا نشہ اترتے ہی میاں صاحب کو میثاق جمہوریت یاد آ گیا: بلاول بھٹو

چنیوٹ، سرگودھا (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ+ ) چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے چنیوٹ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چنیوٹ والوں کا جذبہ دیکھ کر لگ رہا ہے کہ ن لیگ کو شکست ہو گی‘ اس بار کسی صورت دھاندلی نہیں کرنے دیں گے‘ پوری تیاری سے میدان میں اتریں گے‘ بھٹو کے جیالوں‘ شہید بے نظیر کے بھائیوں کے درمیان کھڑا ہوں‘ جلسہ میں لوگوں کی تعداد جمع ہونے سے لگتا ہے ایک بار بھی ن لیگ کو شکست ہو گی‘ جیالو ن لیگ کو شکست دینے کیلئے تیار ہو جائو۔ پی پی نے ہمیشہ آپ کی خدمت کی ہے۔ پی پی نے این اے 86ہمیشہ واضح اکثریت سے جیتا ہے۔ ذوالفقار بھٹو نے چنیوٹ کو سیلاب سے بچانے کیلئے بند بنوایا تھا۔ چنیوٹ میں ہی ہزاروں بے گھر افراد کو گھر دئیی گئے‘ نوجوانوں کیلئے سٹیڈیم بنوائے‘ بلاول بھٹو نے کہاکہ یہ مزدور دشمن حکومت ہے انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں‘ انہیں اپنی تجوریاں بھرنے کی فکر ہے‘ نوجوان روزگار کو ترس رہے ہیں‘ مہنگائی بڑھ رہی ہے‘ ملک کے قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہو رہا ہے‘ میاں صاحب اسے ترقی کہتے ہیں لوگ آپ کے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔ میاں صاحب آپ ہمیشہ عوام سے جھوٹ بولتے رہے اب آپ کے جھوٹ کا پول کھل گیا ہے‘ سپریم کورٹ نے بھی آپ کو جھوٹا قرار دیدیا ہے۔ میاں صاحب آپ کی چالبازی نہیں چلے گی اب جی ٹی روڈ نہیں پاکستان کی سیاست چلے گی‘ نااہلی اور اقتدار کا نشہ اترنے کے بعد میاں صاحب کو میثاق جمہوریت یاد آ گیا ہے۔ میاں صاحب کہتے ہیں اب گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہئیں۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پنجاب میں پی پی موجود نہیں۔ پی پی اقتدار کی سیاست نہیں کرتی‘ پی پی کو حکمران بننے کا شوق نہیں‘ پی پی پنجاب کے عوام کے دلوں میں ہے‘ آج کوئی کنٹینر پر چڑھ کر گالی گلوچ کرتا ہے‘ کوئی کنٹینر پر چڑھ کر خود کو معصوم ثابت کرنا چاہتا ہے۔ پی پی کے جیالوں کو باہر نکلنا پڑے گا اب حقیقی جمہوریت کیلئے جنگ لڑنا پڑے گی۔ پنجاب والو سچائی کی سیاست کیلئے بلاول بھٹو کا ساتھ دو۔ نوجوانوں کے عالمی دن پر پیغام میں بلاول نے کہاکہ ان کی پارٹی کی منصوبہ بندی میں ملک میں ایسی نوجوان دوست پالیسیز متعارف کرانا شامل ہیں جو نوجوانوں کو ان کے خوابوں اور امنگوں کو پورا کرنے کی خاطر اس ضمن میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں گی اور ان کو آگے بڑھنے اور ان کی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ علاوہ ازیں قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ میاں صاحب اپنی چمڑی اور دمڑی بچانا چاہتے ہیں مگر ایسا نہیں ہو گا۔ میاں صاحب جو مرضی کر لیں اب وہ پاکستان کے کسی بھی صورت وزیراعظم نہیں بن سکتے۔ پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن اور سب سے بڑے جھوٹ کا پردہ فاش ہو گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ کہتے تھے کہ پاکستان سے پیپلزپارٹی ختم ہو گئی ہے تو وہ سن لیں کہ اب پاکستان پیپلزپارٹی ملک میں حقیقی جمہوریت کیلئے میدان میں اتری ہے۔ میاں صاحب کی ساری باتیں عدلیہ اور فوج کے خلاف ہیں۔ میاں صاحب کا ہر بیان کس کے خلاف ہے۔سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق ڈویژنل صدر تسنیم احمد قریشی کی قیادت میں قافلہ شامل ہوا۔ 49 ٹیل پر پیپلز پارٹی کینٹ تنظیم کے عہدیداران ارسلان شاہ، ملک صداقت علی اعوان اور راجہ کامران رشید سمیت جیالوں نے قافلے کا استقبال کیا۔ سرگودہا کے قافلے کے شرکاء میں ڈویژنل سینئر نائب صدر ملک حامد نواز اعوان ایڈووکیٹ ضلعی جنرل سیکرٹری را نا جمشیدخان ایڈووکیٹ، تحصیل صدر مہرامان اللہ گھگھ، ضلعی نائب صدر رائے حسن رضابھٹی ایڈووکیٹ، سابق ڈویژنل کوارڈینیٹر معمور احمدبھٹی، ڈویژنل ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات جاوید انور کمبوہ ایڈووکیٹ سینئر رہنما خواتین ونگ میڈم رخسانہ علی، سٹی صدر رانا قمر اقبال، جنرل سیکرٹری میاں جاوید، امجد محسن ملہی، تنویر شہبازبخاری سمیت سینکڑوں جیالے قافلہ میںشامل تھے۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق بلاول نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی ہر حکومت نے عوام کی خدمت کی‘ ہمیں دھاندلی سے ہرایا گیا‘ دہشت گردی اور فرقہ بندی صرف آپریشن سے ختم نہیں ہوتی اُسے جڑ سے ختم کرنا ہے تو اس ناسور کے خلاف ہم سب پرمل کر کوشش کریں اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا ہوگا ‘ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے سے دہشت گردی کا شکار ہیں عوام فوج اور پولیس قربانیاں دے رہے ہیں پھر بھی دہشت گردی ختم نہیں ہو رہی ایران ، افغانستان اسلامی ملک اچھے دوست نہیں رہے ہماری خارجہ پالیسی ناقص ہے‘ دونوں سیاستدانوں نے عوام کو دھوکہ دے رکھا ہے نواز شریف اور عمران خان کی منزل اقتدار ہے خیبر پی کے میں لوگ کرپشن کے الزام لگا رہے ہیں نئے پاکستان میں عورت محفوظ نہیں گالی کی سیاست چل رہی ہے۔ نوازشریف ترقی کے دعوے تو کر رہے ہیں لیکن ترقی کئی بھی نظر نہیں آرہی‘ آج کسان رو رہا ہے قوم فرقوں اور برادریوں میں تقسیم ہے لیکن ہم مایوس نہیں ہونگے ہم سے مل کر روشن اور اقبال کی فکر والا بھٹو کی ترقی والا پاکستان بنائیں گے۔ ہمارا مقابلہ ن لیگ اور نئے خان صاحب سے بھی ہے خود تو پرانا ہے نہ خان صاحب کا نظریہ نہ منشور ہے صرف نئے خان کی سیاست گالیاں اور کرپشن کے خلاف شور مچانا ہے اپنا گریبان خان صاحب نہیں دیکھتے کہ ان کے ناک کے نیچے کرپشن کا دریا بہہ رہا ہے پیپلز پارٹی اقتدار میں آکر جی ایس ٹی کا خاتمہ کرے گی۔ پیپلز پارٹی کا علم اب اٹھا لیا ہے میں کبھی غریبوں کو مایوس نہیں کرونگا ہم سب ملکر اس ملک کو خوشحال بنائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...