صاحبو قوموں کی پہچان ان کے عقائد اور نظرےات سے ہی ہوتی ہے ۔قوموں کے نظرےات ان کی شناخت بنتے ہےں اور جب کوئی قوم اپنے نظرےات سے بے وفائی کرتی ہے تو اس کانام صفہ ہستی سے مٹا دےا جاتا ہے ۔قائد اعظم نے اےک بار برطانوی لارڈ سے کہا تھا کہ ہندووں اور مسلمانوں کا نہ صرف تشخص الگ ہے بلکہ ان کا رہن سہن ٬رسم و رواج٬ کھانا پےنا اور پہننا بھی الگ ہے ۔مسلمان دوسری قوموں سے ہر لحاظ مےں منفرد اور مختلف ہےں۔ اس پہ کچھ مسلمانوں نے اختلاف کےا تھا اور آج بھی ہمارے کچھ لوگ کچھ تقسےم کے خلاف بولتے ہےں انہےں چاہےے کہ آج کے بھارت مےں مسلمانوں کا مقام دےکھ لےں۔قومی اسمبلی مےں مسلمانوں کی نمائندگی دو تےن فےصد سے زےادہ نہےں ہے ۔
ماشااللہ پاکستان کو بنے ہوئے 71 سال ہو گئے ہےں۔پاکستان کےوں بناےا گےا اس وقت کےا حالات تھے٬اےک الگ وطن کے لےے ہی کےوں قائد اعظم اور ہندوستاں کے مسلم اےک جھنڈے تلے جمع ہونے لگے تھے۔ان سب باتوں کا آج کی نسل کو بتاےا جانا بہت ضروری ہے ۔جب تک ہندوستان پر مسلمان حکمران تخت نشےن رہے تب تک ہندو مجبوری کے تحت مسلمانوں کی اطاعت کرتے رہے ۔مگر جب ہندوستان پرانگرےز سامراج کاجھنڈا لہرانے لگا تو ہندو بہت تےزی سے ان کے نزدےک ہوتے چلے گئے۔ کانگرےس مےں اپنی برتری کی وجہ سے ہندووںنے برملا کہنا شروع کردےا تھا کہ انگرےز کے جانے کے بعد اس خطے کو عملی اور نظرےاتی طور پر ہندو رےاست بناےا جائے گا ۔جہاں کا کلچر ومذہب ہندو ہوگا۔ہندو قوم پرست اس بات کا بھی اظہار کےا کرتے تھے کہ شمال مشرق اور شمال مغرب جہاں مسلمان اکثرےت مےں ہےں۔وہاں باقاعدہ فوج تعےنات کی جاے گی۔ جس کا اےک مقصد مسلمانوں کو کنٹرول مےں رکھنا ہو گا تو ساتھ ہی لالچ ےا دھونس سے مسلمانوں کا مذہب تبدےل کراےا جائے گا۔کبھی کہا جاتا تھا کہ مسلمانوں کو مکہ و مدےنہ چلے جانا چاہےے ہندوستان مےں ان کے لےے کوئی جگہ نہےں ہے ۔ساتھ ہی مستقبل کے ہندوستا ن مےں مسلمانوں کو مٹانے ان کی مسجدےں گرانے اور قرآن جلانے کی پلاننگ کی جاتی تھی۔دوستو ےہ چند مثالےں ہےں جن کی وجہ سے دو قومی نظرےہ کی بنےاد پر الگ وطن کا مطالبہ کےا گےا ۔جن کی وجہ سے مسلمانوں نے مسلم لےگ بنائی جس کا مقصد مسلمانوں کےلے اےک الگ وطن کے قےام کو ےقےنی بنانا تھا۔ چونکہ کلمہ طےبہ کی بنےاد پر پاکستان حاصل کرنے کی کوششےں شروع ہوئےں تھےں۔اس لےے ہندو وں نے اپنا سارا زور اس بات پر لگانا شروع کردےا کہ وہ کسی بھی حالت مےں پاکستان نہےں بننے دےں گے ۔ امن و آتشی کا پےغام دےنے والے گاندھی نے شدےد غصے مےں آکے کہا تھا کہ اگر سارا ہندوستان بھی جل کر راکھ ہوجائے تو وہ پاکستان بنانے کی اجازت نہےں دےں گے٬جواب مےں مےرے قائد نے فرماےا تھا کہ گاندھی اپنے اندر کی بات بالآخر زبان پر لے ہی آےا ہے ۔اب ےہ صاف دکھائی دے رہا ہے کہ جواہر لال نہرو اور گاندھی نے انگرےز کے ساتھ مل کے تقسےم کے وقت خون کی ندےاں بہانے کا پلان بنالےا ہے ۔اور پھر وقت نے وہ دن بھی دکھائے جب بپھرے ہوئے غنڈوں نے بے دردری سے خون مسلم بہاےا۔شہر اجاڑ دےے گئے بستےاں صفہ ہستی سے مٹا دی گئےںقرآن جلا دےے گئے مسجدےں وےراں ہو گئےں۔ماں باپ کے سامنے ان کے بچوں کے گلے کاٹے گئے۔اجتماعی عصمت دری کی گئی۔اس طرح کی ہزاروں المناک داستانےں ہےں جن کا ذ کر سن کر ہی آنکھےں آنسووں سے بھر جاتی ہےں۔ےہ اےک حقےقت ہے کہ اس ارض وطن کے لےے ہمارے بزرگوں نے بہت عظےم قربانےاں دی ہےں۔اُس وقت بھی کچھ مسلمان ہندووں کے اصلی چہرے کو نہےں پہچان رہے تھے ۔انہوں نے اس وقت پاکستان کے قےام کی مخالفت کی تھی۔اگر آج وہ مسلم راہنما زندہ ہوتے تو بھارت مےں مسلمانوں سے کےا جانا والا سلوک دےکھ کر اپنے طرزعمل پر پچھتاتے۔اس وقت بھی کچھ مسلمانوں نے قےام پاکستان کی مخالفت کی تھی کچھ لوگ آج بھی پاکستان کی آزادی کا جشن نہےں منانا چاہتے ۔آج ہر گزرتے دن کے ساتھ بھارت مےں مسلم دشمنی بڑھتی جارہی ہے ۔مسلمانوں کو شک کی نگاہ سے دےکھا جاتا ہے ۔پچھلے چند سالوں مےں نہ جانے کتنے مسلمانوں کو گائے ماتا کا گوشت کھانے بےچنے کے شک مےں سر عام قتل کےا جارہا ہے ۔
دوستو! نظرےہ پاکستان کو سمجھو اور دشمن کے ہر روپ کو پہچانو ۔ہمےں آج اپنے عمل اور کردار سے پاکستان سے محبت کا اظہار کرناہے۔پاکستا ن کے سبھی اداروں سے پےار کرےں۔ ےاد رکھےں قےام پاکستان کا مقصد محض اےک رےاست کا حصول ہر گز نہ تھا۔بلکہ قائد نے واضع کر دےا تھا کہ ہم اےک اےسی رےاست بنانا چاہتے ہےں جہاں عوام اسلامی اصولوں کے تحت اپنی زندگےاں گزار سکےں۔جہاں مسلمانوں کے ساتھ دوسرے مذاہب کے لوگوں کو بھی ان کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا پورا پورا موقع ملے۔ اور آج پاکستان مےں جتنے بھی مذاہب کے لوگ ہےں انہےں ان کی رسم و رواج اور عبادات کی مکمل آزادی ہے ۔آج عےد ِ قربان کے موقع پہ خوبصورت گائے قربانی کے لےے خرےدتے وقت بھارت مےں بسنے والے مسلمانوں کو صرف گائے کا گوشت رکھنے کے شک مےں قتل ہوتا دےکھئے اور پھر قائد اور ان کے ساتھےوں کو سلام پےش کرتے ہوئے مادر وطن کے لےے اپنی جانوں کے نذرانے پےش کرنے والے شہےدوں کو ےاد کےجئے۔شائد پھر ہمےں ےاد آجائے کہ پاکستان کےوں بناےا گےا تھا ۔اگر نہ سمجھ آئے تو آج کے بھارت مےں مسلمانوں کی حالت دےکھ لےجئے۔مسلمان نوجوانوں کو لو جہاد کے نام پر مارا جارہا ہے تو مسلم بچےوں کو مذہب بدلنے پہ مجبور کےا جارہا ہے ۔آج بھارتی مسلمان گائے کی قربانی کا سوچ بھی نہےں سکتا ہے ۔اب اگر قےام پاکستان کا مقصد اور دو قومی نظرےہ کی اہمےت سمجھ آجائے٬اپنے ملک پاکستان کی قدر دل و جاں سے کےجئے٬اسے سر سبز و شاداب بنانے کے عمل مےں اپنا حصہ ڈالنا شروع کےجئے۔اور اس کے بعد اللہ کی بارگاہ مےں سجدہ رےز ہوجائےے۔سجدہ شکر اد ا کےجئے۔
پاکستان زندہ باد ۔پاک فوج پائندہ باد