گھوٹکی (نا مہ نگار) تحریک پاکستان ایک روحانی تحریک تھی جس میں علماءومشائخ نے بھرپور حصہ لیا تھا۔ پیر عبدالرحمن بھرچونڈیؒ کی تحریک پاکستان میں خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔قائداعظمؒ ،پیر عبدالرحمن بھرچونڈیؒ پر نہایت درجہ اعتماد اور سندھ کے سیاسی احوال پر ہمیشہ ان سے مشاورت کرتے تھے۔صوبہ سندھ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس صوبہ کی اسمبلی نے سب سے پہلے پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی تھی۔ علماءومشائخ نے قربانیاں دے کر یہ ملک بنایاتھا، لہٰذا اب اس کو مستحکم کرنے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام کے نام پر قائم ہونیوالا یہ ملک تاقیامت قائم و دائم رہے گا۔ ان خیالات کااظہار سجادہ نشین خانقاہ عالیہ قادریہ بھرچونڈی شریف و امیر مرکزی جماعت اہل سنت پاکستان پیر عبدالخالق القادری نے خانقاہ عالیہ قادریہ بھرچونڈی شریف ،ڈھرکی (سندھ) میں منعقدہ دوسری سالانہ ”پاکستان پائندہ باد کانفرنس “کے دوران کیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام نظریہ¿ پاکستان فورم بھرچونڈی شریف نے حافظ الملت فاﺅنڈیشن پاکستان کے اشتراک سے کیا تھا۔ کانفرنس کے مہمان خاص سیکرٹری نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید تھے جن کی قیادت میں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے ایک وفد نے لاہور سے اس کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر صاحبزادہ پیر میاں عبدالمالک القادری، صاحبزادہ میاں عبدالمطلب القادری، میر حسان الحیدری‘ نجم الدین محمود‘ پیر توصیف النب مجددی‘ مرزا محمد حبیب‘ محمد عبدالمجید قادری‘ ممتاز کاروباری شخصیات عابد خورشید اور خالد اللہ خان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے ۔ نظامت کے فرائض سید احسان احمد گیلانی نے انجام دیے۔ پیر عبدالخالق القادری نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد پوری قوم کو پاکستان کی پائندگی کا احساس دلانا ہے۔ ہمارے آباواجداد نے تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا تھا ۔ یہ ملک دوقومی نظریہ کی بنیاد پر قائم ہوا اور تاقیامت قائم ودائم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم صوبہ سندھ میں ہر جگہ نظریہ¿ پاکستان کا پیغام اسی جذبے سے لوگوں تک پہنچائیں گے جس طرح ہمارے بزرگوں نے تحریک پاکستان کے دوران قائداعظمؒ اور مسلم لیگ کا پیغام پہنچایا تھا۔ اس سال 71واں یوم آزادی بھرپور جوش وجذبے سے منایا جائے گا۔ انہوں نے اپنے مریدین کو ہدایت کی کہ یوم آزادی کے موقع پرہر کوئی اپنے گھر پر قومی پرچم لہرائے اور چراغاں کیا جائے۔ انہوں نے حاضرین کو تاکید کی کہ وہ وطن عزیز کے قدرتی ماحول کی حفاظت کیلئے زیادہ سے زیادہ شجر کاری کریں۔شاہد رشید نے کہا کہ تحریک پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کروانے میں علماءومشائخ کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ مشائخ عظام خانقاہوں سے نکل کر عملی میدان میں آئے اور اپنے مریدین کو حکم دیا کہ وہ قائداعظمؒ کا ساتھ اور مسلم لیگ کو ووٹ دیں۔ پاکستان کا قیام دو قومی نظریہ کی بنیاد پر عمل میں آیا اور اس تحریک کے دوران ”پاکستان کا مطلب کیا .... لا الٰہ الا اللہ“ کا نعرہ زبان زد عام تھا۔قیام پاکستان کا مقصد ایک ایسا مثالی اسلامی معاشرہ تشکیل دینا تھا جو پوری دنیا کیلئے ایک نمونہ ہو۔ حصول پاکستان کی جدوجہد میں خانقاہ عالیہ بھرچونڈی شریف کے کردار کو کسی طور پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ پیر عبدالرحمن بھرچونڈیؒ نے اپنے شب وروز پاکستان کیلئے وقف کر رکھے تھے اور آپ نے اس دوران چلنے والی تمام اہم تحریکوں میں نمایاں حصہ لیا۔ صوبہ سندھ میں کانگریس کا زور توڑنے اور مسلم لیگ کو مضبوط بنانے میں آپ کا کردار کلیدی تھا۔ انہوں نے کہا کہ نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ اےک قومی‘ فکری اور نظرےاتی ادارہ ہے جس کے قےام کا مقصد عوام الناس بالخصوص نسل نو کو اس امر کی یاد دہانی کرانا ہے کہ پاکستان کسی نے طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کیا تھا بلکہ اس کی خاطر قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں ہندوستان کے مسلمانوں نے ایک طویل اور صبر آزما جدوجہد کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے اور پاکستان کیخلاف مذموم پراپیگنڈے کے ذریعے ہماری قوم میں مایوسی اور بددلی پھیلانے کی سازش کر رہا ہے ۔ اسی سازش کے تدارک اور قوم کو حوصلہ دینے کی خاطر رہبر پاکستان اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سابق چیئرمین مجید نظامی نے پاکستان پائندہ باد کا نعرہ لگایا تھا اور ان کانفرنسوں کے انعقاد کا تصور پیش کیا تھا۔ انہوں نے حضرت پیر میاں عبد الخالق القادری کو اتنی شاندار کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم ان کی رہنمائی میں صوبہ سندھ کے قریہ قریہ میں نظریہ¿ پاکستان کو فروغ دیں گے۔پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ¿ عربی کے پروفیسر ڈاکٹر سید محمد قمر علی زیدی نے کہا کہ ہمارے دل کی دھڑکنوں میں اللہ اور محمد کا نام گونجتا رہتا ہے۔ اگر ہم اس سے دور ہوں تو لڑکھڑا جاتے ہیں ۔ ہمارا نظریہ اور قومیت کلمہ ¿طیبہ ہے۔ ہر مسلمان کا نظریہ¿ حیات اسی کلمہ کے گرد گھومتا ہے۔ ہمارے دلوں سے پاکستان کی محبت تب تک کم نہ ہو گی جب تک کلمہ کی محبت موجود ہے۔ نبی کریم کا خطبہ¿ حجة الوداع دراصل بقائے نظریہ¿ پاکستان ہے۔ ہر سچا مسلمان اپنے دل میں پاکستان کا جھنڈا بسائے ہوئے ہے۔ بھرچونڈی شریف کے اکابرین نے شرک کیخلاف جہاد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کی کوئی عزت نہیں ہے اور بھارت مسلسل پاکستان کی سلامتی کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ ہمیں نظریہ¿ پاکستان کو مضبوطی سے تھامنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی بقا کلمہ¿ طیبہ کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہے۔ ہر پاکستانی کو وطن عزیز کی تعمیر وترقی کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔ شیخ الحدیث مفتی محمد شریف سرکی نے کہا کہ قائداعظمؒ اور لیاقت علی خان کی ہدایت پر پیر عبدالرحمن بھرچونڈوی نے صوبہ سندھ میں اپنی تنظیم ”جماعت احیاءالاسلام“ کے ذریعے مسلم لیگ کو مضبوط بنایا اور بعدازاں اسے مسلم لیگ میں ضم کر دیا۔ 1946ءمیں بنارس میں منعقدہ آل انڈیا سنی کانفرنس نے تحریک پاکستان کو مہمیز دی۔ حضرت پیر عبدالرحمن بھرچونڈیؒ کی زیر قیادت مشائخ عظام نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں زبردست کردار ادا کیا۔ آپ کو قائداعظمؒ کا بھرپور اعتماد حاصل تھا، آپ نے صوبہ سندھ میں مسلم لیگ کو مضبوط و منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ علماءو مشائخ نے جس طرح تحریک پاکستان میں حصہ لیا ، اسی طرح استحکام پاکستان میں بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیر عبد الخالق القادری بھی نظریہ¿ پاکستان کی ترویج واشاعت کیلئے کوشاں ہیں۔ ممتاز دانشور مجاہد جتوئی نے کہا کہ یہ وطن عزیز رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کو عطا ہوا اور یہ نعمت خداوندی اور اولایئے کرام کی امانت ہے جس کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔ نصاب تعلیم کو نظریہ¿ پاکستان سے ہم آہنگ بنانے کی ضرورت ہے۔ نئی نسل کو دوقومی نظریہ اور مشاہیر تحریک آزادی کی حیات و خدمات سے آگاہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نسل نو کو تحریک پاکستان کے اہم مراحل سے بے بہرہ رکھنے کیلئے نصاب تعلیم میں سے ان سے متعلقہ مواد خارج کیا چکا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے ۔ کانفرنس کے اختتام پر حضرت پیر عبد الخالق القادری نے خانقاہ میں موجود نبی کریم سے منسوب مختلف تبرکات کی حاضرین کو زیارت کروائی۔ قبل ازیں درگاہ عالیہ کے احاطہ میں میں شاہد رشید نے صاحبزادہ پیر عبدالمالک القادری‘ پروفیسر ڈاکٹر سید قمر علی زیدی و دیگر معززین کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم اداکی ۔
پیر عبدالخا لق