اسلام آباد (اے پی پی)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ احتساب سب کیلئے پالیسی کی روشنی میں بدعنوان عناصر کو پکڑنے کیلئے نیب نے ’’چہرے کو نہیں کیس کو دیکھے‘‘ کا طریقہ کار اختیار رکھا ہے۔ نیب بدعنوان عناصر، اشتہاری ملزمان اور مفروروں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے بدعنوانوں کو پکڑنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیوں کی بدولت نیب کی عزت و وقار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے مکمل پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے، نیب کی موجودہ انتظامیہ نے ذمہ دارایں سنبھالنے کے بعد ایک جامع اور موثر قومی انسداد بدعنوانی حکمت عملی (ای اے سی ایس) مرتب کی تاکہ ملک سے بدعنوانی کا مکمل خاتمہ ہو اور ملکی اور غیرملکی اداروں نے قومی احتساب بیورو کی کاوشوں کا اعتراف کیا جو نیب کی کوششوں کی بدولت پاکستان کیلئے قابل فخر بات ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ سال 2017ء نیب کی تشکیل نو کا سال تھا تاکہ بلاخوف و خطر میرٹ کی بنیاد پر بدعنوانی کے مقدمات کی انکوائری اور تفتیش کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے کام کے بوجھ کی درجہ بندی کی اور زیادہ سے زیادہ 10 ماہ کی مدت میں کیسز کو نمٹانے کیلئے موزوں، مؤثر اور رفتار کو مدنظر رکھتے ہوئے 10 ماہ کی مدت متعین کی گئی۔ تفتیشی افسران (آئی اوز) کیلئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار میں یکسانیت اور معیاریت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی کارکردگی مجموعی 77 فیصد سزائوں کے ساتھ ریکارڈ کامیابی تصور کی جاتی ہے جو آئندہ برسوں میںمزید بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ آج پوری قوم کی اواز بن چکی ہے۔