اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ای سی سی نے مشیر خزانہ کی صدارت میں اجلاس میں پی آئی اے کے نیو یارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کے 105ملین ڈالر قرضے کو ادا کرنے کی اصولی منطوری دے دی ،یہ قرضہ پی آئی اے نے حاصل کیا تھا، اجلاس میں فنانس ڈویژن کو ہدائت کی گئی کہ وہ قانو ن، شہری ہوا بازی اور منصوبہ بندی کمیشن کے ساتھ مشاورت کر کے اس مالی ذمہ داری کو ادا کرنے کے طریقہ کار اور اس کی ری فنانسنگ کے بارے میں رپورٹ ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے، قرضہ کو شڈول کے مطابق ادا کیا جائے گا، اجلاس میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے لئے تکنیکی گرانٹ کی صورت میں مختلف وزارتوں کے 8ارب روپے کے فنڈز دوبارہ مختص کرنے کی بھی منظوری دے دی، ای سی سی نے امپورٹ پالیسی آرڈر 2016 میں ترامیم کی بھی منظوری دے دی جس کا مقصد زندہ جانوروں اور گوشت کے کاروبار کے قواعد کو بین الا اقوامی طور طریقوں کے مطابق بنانا ہے، اجلاس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کو آف شور روپیہ بانڈ ساز گار حالات میں جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی، اجلاس میں کامیاب جوان انٹر پرینیور شپ سکیم کی شرائط پر نظر ثانی کی بھی منظوری دے دی۔ اس کا مقصد سکیم کی رسائی سب کے لئے ممکن بنانا ہے، ٹریول اور ٹریول کے متعلق بزنسز کو سالانہ لائینس فیس کی ادائیگی سے استثنی دینے کی بھی منظوری دی گئی، اس ایک سال کے استثی پر17ملین روپے کی لاگت آئے گی، اجلاس میں پی ایم یوتھ بزنس لون سکیم ،کامیاب جوان انٹرپرینیور سکیم کے قرض خواہوں کو تحریری درخواست پیش کرنے پر پرنسپل قرضہ کی رقم کی ادائیگی میں ایک سال کی رعائت دینے کی منطوری دے دی، اس کے لئے30ستمبر تک درخواست دینی ہو گی اور مارک آپ کی سروس جاری رکھنا ہو گی، سارک کوویڈ 19فنڈ کے لئے 3ملین ڈالر دینے کی بھی منظوری دی گئی، یہ فنڈ بنانے پر مارچ میں اتفاق کیا گیا تھا، مالی سال2020-21میں کرونا کے ریلیف اقدامات کی منظوری دی گئی تھی ،اس میں سے540بلین روپے کی رقم باقی تھی ،اس رقم کے مساوی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی گئی ،اجلاس میں 50ملین روپے تک کے انکم ٹیکس کے ری فنڈز ادا کرنے کے لئے40بلین روپے کا انتظام کرنے کی بھی منظوری دی گئی ، اجلاس میں ایف بی آر سے کہا گیا کہ وہ ری فنڈز کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کرے، ری فند کی ادائیگی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اب تک 250بلین روپے ادا کئے جا چکے ہیں۔