اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے سینٹ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر دلاور خان کی زیر صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔ جس میں سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کی جانب سے آغاز حقوق بلوچستان کے حوالے سے ایوان میں اٹھائے گئے معاملے، ایف پی ایس سی کے تحت ڈاکٹر لال رحمن کی تقرری کا مسئلہ اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ آغاز حقوق بلوچستان کا آغاز بلوچستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور وفاق کو مضبوط کرنے کا پہلا قدم تھا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اس کام کے لئے دوسری وزارتو ں کے تعاون کے بغیر اکیلی کچھ نہیں کر سکتی۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ بلوچستان میں 5ہزار پوسٹوں پر بھرتی کرنی تھی جن میں اب تک 1725پوسٹوں پر بھرتی مکمل کی جاچکی ہے جبکہ باقی 1275پوسٹوں پر بھرتی کرنی ہے انہوں نے مختلف وزارتوں کارپوریشنوں، میں بلوچستان کوٹے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ ایوی ایشن ڈویژن میں 94فی صد، کیبنٹ ڈویژن 84فیصد، وزارت کامرس میں 48فی صد، ڈیفنس میں 84فی صد، اکنامک افئیر میں بلوچستان کا کوٹہ 93.3 فی صد، وزارت خارجہ 97فیصد، ہائوسنگ میں 93 فیصد پوسٹوں پر بھرتی مکمل کی جا چکی ہے جبکہ اس کے علاوہ انڈسٹری میں 34 فیصد، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 98 فی صد، وزارت داخلہ میں 94 فی صد وزارت قانون و انصاف میں سو فی صد، ریلوے 51 فیصد، پوسٹ آفس میں 36 فیصد، ایوان صدر میں سو فی صد پوسٹوں پر تقرری ہو چکی ہے۔