بنگلور، گستاخانہ پوسٹ کیخلاف مظاہرہ کرنیوالے مسلمانوں پر پولیس فائرنگ ، 3جاں بحق، 100گرفتار، پاکستان کا احتجاج

Aug 13, 2020

نئی دہلی ‘اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ) بھارت کے آئی ٹی حب بنگلور میں فیس بک پر 'توہین آمیز' پوسٹ کے بعد ہنگامے برپا ہوگئے اور پولیس اور ہزاروں مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پرتشدد واقعات گزشتہ روز 7 بجے شروع ہوئے اور کم از کم 5 گھنٹے تک جاری رہے جس کے بعد بدھ کی صبح تک 100 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانگریس کے ایک ایم ایل اے اکھنڈا سرینواسا مورتھی کے قریبی عزیز کی جانب سے سوشل میڈیا سائٹ پرگستاخانہ پوسٹ کے بعد اشتعال پھیلا۔ تاہم اس کے بعد مذکورہ پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا۔ اس گستاخانہ پوسٹ کے بعد ایک ہجوم مقامی قانون ساز کے گھر کے باہر پہنچا اور 2 گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس کے مطابق مذکورہ معاملے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی انڈیا (ایس ڈی پی آئی) سے تعلق رکھنے والے مزمل پاشا اور 6 دیگر لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا۔ دوسری جانب بینگلورو پولیس کے کمشنر کمال پنٹ نے ٹوئٹر پر پوسٹ میں بتایا کہ مذکورہ پوسٹ کرنے پر ایم ایل اے کے عزیز کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس کے ساتھ فسادات اور آتش زنی پر تقریباً 100 افراد کو بھی پکڑا گیا ہے اور اب صورتحال قابو میں ہے۔ اس سے قبل گزشتہ روز مشتعل مظاہرین نے تھانے پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں 60 افسران زخمی ہوئے جبکہ وہاں موجود گاڑیوں کو بھی آگ لگادی گئی۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی جانب سے قانون ساز کے عزیز کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ ایل ایم اے کے رشتے دار نے دعویٰ کیا کہ ان کا فیس بک اکاؤنٹ ہیک ہوگیا تھا اور انہوں نے کوئی قابل اعتراض مواد پوسٹ نہیں کیا۔ دریں اثناء سوشل میڈیا پر گستاخانہ پوسٹ پر پاکستان نے بھارت سے احتجاج کیا ہے۔ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشن اسلام آباد کے ذریعے احتجاجی پیغام بھجوایا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کرناٹک کے انتہا پسند نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز پوسٹ کی۔ توہین آمیز پوسٹ سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ بھارتی پولیس نے کارروائی کی بجائے مظاہرین کو نشانہ بنایا۔ بھارتی پولیس کے تشدد سے 3مظاہرین شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ ملزموں کو پکڑنے کی بجائے مسلمانوں پر حملوں کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ بھارت ذمہ داروں کو پکڑے اور معاملے کی تحقیقات کرے۔

مزیدخبریں