لاہور:پاکستان کی معروف پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے 20برس بیت گئے۔ دنیا سے رخصت ہونے کے بعد بھی ان کے گیت آج تک بےحد مقبول ہیں۔
پاکستان میں پاپ میوزک کی بانی اورسریلی آواز کی مالک نازیہ حسن نے3 اپریل 1965 کو کراچی میں آنکھ کھولی، انہوں نے اپنا بچپن کراچی اور لندن کے تعلیمی اداروں میں گزارا۔ 1975میں گلوکاری کی دُنیا میں قدم رکھنے والی نازیہ حسن نے اپنے کیریئر کا آغاز پی ٹی وی کے پروگرام "کلیوں کی مالا " سے کیا۔ جس میں ان کا گانا"دوستی ایسا ناتا" بہت مقبول ہوا۔ نازیہ حسن نے 15 سال کی عمر سے گانے کا آغازکیا اوراپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل ڈسکو اور پاپ گانے متعارف کرائے۔ معروف گلوگارہ نے ہمیشہ اپنی آواز کے ذریعے دوسروں میں خوشیاں بانٹیں، کئی سالوں تک ان کے البمز چھائے رہے۔
70 کی دہائی کے اواخر میں ان کی شہرت لندن بھر میں پھیل چکی تھی۔ جس پر معروف موسیقار بِڈو نے ان سے رابطہ کیا اور یوں پہلا البم ’ڈسکو دیوانے‘ وہیں پر ریکارڈ ہوا جس نے آدھے ایشیا کو اپنے سحر میں جکڑ لیا کیونکہ اس میں انگریزی، اردو، ہندی، کلاسک، ڈسکو اور پاپ سب کی جھلک تھی۔ "ڈسکو دیوانے" چودہ ملکوں میں سنا گیا اور اس وقت ایشیا کے بہترین گانوں میں شمار ہوا۔ انہی دنوں انڈین اداکار و ہدایت کار فیروز خان ’قربانی‘ نامی فلم بنا رہے تھے جس کے لیے انہیں ایسی الگ آواز کی تلاش تھی جو صرف نازیہ حسن کی تھی۔ ان سے رابطہ کیا گیا اس وقت ان کی عمر صرف پندرہ سال تھی۔ وہی گانا فلم کے ہٹ ہونے کا باعث بنا ۔ نازیہ اور زوہیب نے پاکستان میں پاپ میوزک کی بنیاد رکھی، ڈسکو دیوانے کے علاوہ بوم بوم، ینگ ترنگ، ہاٹ لائن اور کیمرہ بھی ان کے البم ہیں۔ ان کے گانے پاکستان اور انڈیا ہی نہیں امریکا برطانیہ اور روس کے میوزک چارٹس میں بھی ٹاپ پر رہے ۔
نازیہ حسن کو کئی قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا گیا،۔انہوں نے 15 سال کی عمر میں فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا ۔ نازیہ حسن کو پاکستان کے سب سے بڑے اعزاز پرائڈ آف پرفارمنس کے علاوہ ، پلاٹینیم، ڈبل پلاٹینیم اور گولڈن ڈسکس ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ نازیہ حسن اقوام متحدہ کی ثقافتی سفیر بھی مقرر ہوئیں۔1997 میں نازیہ حسن رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئیں ۔لیکن ان کی شادی ناکام ہو گئی۔بعد ازاں نازیہ حسن نے 2000 میں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کر لی۔نازیہ حسن پھیپھڑوں کے کینسر کے باعث13 اگست 2000کو لندن کے ایک ہسپتال میں صرف 35 برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔