لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزار کی نیب میں پیشی کو انہیں عہدے سے ہٹانے کا جواز قرار دینا درست نہیں۔ عثمان بزدار وزیراعلیٰ ہیں اور رہیں گے، آئندہ ڈیڑھ سال کے دوران پنجاب آب پاک اتھارٹی عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 820 آر او /یو ایف پلانٹس مکمل کر لے گی، تمام فیصلے سو فیصد شفاف ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس لاہور میں پنجاب آب پاک اتھارٹی کے چیئر مین جنرل (ر) احمد نواز میلا، بورڈ رکن گوہر اعجاز اور چیف ایگزیکٹو زاہد عزیز سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی میں شفافیات اور میرٹ کو یقینی بنارہے ہیں۔ ہم خود کو ہر وقت احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک پنجاب آب پاک اتھارٹی نے جتنا بھی کام کیا ہے اس پرحکومت کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا بلکہ تمام اخراجات پنجاب آب پاک اتھارٹی کے بورڈ اراکین نے برداشت کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ہم پنجاب آب پاک اتھارٹی کو ایک بہتر ین اور کامیاب ادارہ بنائیں گے۔ گورنر نے کہا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی کے5.5 بلین روپے کے پی سی ون تیار ہوچکے ہیں ۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی انٹرنیشنل اور مقامی فلاحی تنظیموں کیساتھ ملکر بھی عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے کام کر ے گی اور آئندہ ڈیڑھ سال میں 820 آراو پلانٹس اور 700واٹر سپلائی سکیمیں مکمل ہوجائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے پریقین نہیں رکھتی، نیب صرف اپوزیشن کے لوگوں کو ہی نہیں بلکہ ہمارے لوگوں کی بھی بلا رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ نیب کس کو بلاتی ہے یہ نیب کا اختیار ہے اس سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، ہم اداروں میں سیاسی مداخلت کو ختم کر رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میںچوہدری محمد سرور نے کہا کہ نیب دفتر کے باہر پیش آنیوالے واقعے کی شفاف تحقیقات ہوں گی اور معاملے کی حتمی انکوائری کے بعد ذمہ داروں کیخلاف حکومت ایکشن لے گی۔