مورو(نامہ نگار)مورو اور اس کے گردو نواح میں کچی شراب منرل واٹر کی طرح بازاروں راستوں دوکانوں پر بکنے لگا اس کے علاوہ بھنگ، چرس، افیم بھی سرعام گلی کوچوں میں بکنے لگی ہے اس کے علاوہ شہر کے گلی کوچوں محلوں میں شاھد ماچھی، جمیل سومرو، یاسین ماچھی، نذیر بھٹی، ساجد لاکھو، بابر ماچھی و دیگر کے فحاشی کے اڈے سرعام چلنے لگے ہیں آباش قسم کے نوجوان سرعام منشیات کا استعمال کرکے فحاشی اڈوں موج مستیاں کرنے لگے ہیں اور گلیوں میں آوارگی کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے یہاں کہ شریف عزت دار لوگوں کا جینا حرام ہوگیا ہے اور لوگ ساری ساری رات اپنی عزت بچانے کے لیئے جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں یہاں کی انتظامیہ نشے جیسی نیند میں سو گئی ہے یہاں شہریوں، سیاسی، سماجی، علمی، ادبی رہبمائوں نے آئی جی سندھ پولیس مشتاق مھر، ڈی آئی شہید بینظیرآباد، آر پی او حیدرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں سرعام چلنے والے فحاشی اڈوں اور منشیات پر قابو پایا جائے اور نوجوان نسل کو مزید تباہ ہونے سے بچایا جائے دوسری صورت میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔
مورو میں منشیات کے اڈے چوبیس گھنٹے کھلے عام چلنے لگے
Aug 13, 2020