اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)ریلوے گالف کلب کیس میں سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے کے مشیر شاہ رخ خان کو برطرف کرنے کا حکم دے دیا سپریم کورٹ میں اولڈ ریلوے گالف کلب عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت عدالت کا وزیر ریلوے کے مشیر کی تقرری پر اظہار برہمی کیا جسٹس اعجاز الاحسن نے کہامیڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے نے گالف کلب کے لیے مشیر مقرر کیا،وزیر ریلوے نے کس قانون کے تحت شارخ خان کو مشیر مقرر کیا؟ گالف کلب کسی کی ذاتی ملکیت نہیں کہ اس پر اپنے من پسند لوگ مقرر کر دیے جائیں، پبلک آفس میں ایسی تقرریاں نہیں کی جا سکتیں،تقرریوں کے قوانین ہیں پورا طریقہ کار موجود ہے، ایسے کیسے کسی کو بھی لے آئے؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے مزید کہا سیکریٹری ریلوے صاحب آپ نے اپنے وزیر کو کیا مشورہ نہیں دیا کہ وہ گالف کلب میں ایسے بھرتی نہیں کر سکتے؟ جس پر سیکریٹری ریلوے نے کہاوزیر ریلوے نے کلب کے مفاد میں شاہ رخ خان کو مشیر مقرر کیا،جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاگالف کلب میں تقرری عدالت کے علم میں کیوں نہیں لائی گئی؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہااولڈ گالف کلب میں انتظامیہ کی تقرریاں عدالتی حکم پر ہوئیں، اس لئے وزیر ریلوے کا مشیر تقرر کرنا عدالتی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاعدالتی حکم کی خلاف ورزی دانستہ طور پر کی گئی ہے، کیا آپ کہہ رہے ہیں وزیر ریلوے کے مشیر بغیر تنخواہ کے کام کریں گے میرا نہیں خیال کہ پاکستانی حکومت چیریٹی پر چل رہی ہے،ہم اداروں کی بہتری چاہتے ہیں اور انہیں مستقبل میں محفوظ ہاتھوں میں دینا چاہتے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ گالف کلب کی انتظامیہ کو کون چلا رہا ہے؟ جس پر سیکریٹری ریلوے نے بتا یا کہ سی ای او ریلوے اولڈ گالف کلب انتظامیہ کی سربراہی مشیر شاہ رخ خان کی مشاورت سے کر رہے ہیں، جسٹس جما ل خان مندوخیل نے کہاوزیر ریلوے کے مشیر شاہ رخ خان کی کیا اتھارٹی ہے؟ سیکریٹری ریلوے نے کہاشاہ رخ خان کے پاس اولڈ ریلوے گالف کلب کے کوئی دستخط یا ریکارڈ رکھنے کا اختیار نہیں ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہامشیر صاحب کی اس سے زیادہ اور کیا اتھارٹی ہو سکتی ہے کہ وہ وزیر ریلوے کے منظور نظر ہیں،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا اولڈ ریلوے گالف کلب میں کسی قسم کی بھرتیاں یا انتظامیہ میں رد و بدل برداشت نہیں کی جائیں گی، جس کے بعد عدالت نے مشیر کو ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے اولڈ ریلوے گالف کلب کا آڈٹ مکمل کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔ اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔