لاہور (خصوصی رپورٹر) اپوزیشن اور حکومت میں مختلف اہم ملکی معاملات پر رابطوں کا سلسلہ دم توڑ گیا ہے۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ سے باہر انتخابی اصلاحات اور دوسرے اہم معاملات پر فریقین میںتنائو موجود ہے۔ جبکہ پارلیمنٹ کے اندر ایک ہی مذاکراتی دور ہوا جس کے بعد مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے یک طرفہ انتخابی اصلاحات، ووٹنگ مشین اور دوسرے حکومتی اقدامات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ اس کے برعکس تحریک انصاف نے مذاکرات کے لئے دروازے کھلے رکھے ہیں لیکن اپوزیشن سے کسی بھی سطح پر رابطہ کاری نہ ہونے سے حکومت اور اپوزیشن میں فاصلہ کم نہیں ہو سکا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن میں بد اعتمادی کی جو فضا پیدا ہوگئی ہے وہ کسی تیسرے طاقتور فریق جسے فریقین کی حمایت حاصل ہو کے بغیر مذاکراتی ٹیبل پر آنے کے امکانات دن بدن معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے انتخابی اصلاحات، نیب قوانین میں ترمیم اور دیگر حل طلب قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے جو سیاسی کمیٹی قائم کی تھی وہ ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں کر سکی۔ اس کمیٹی میں چھ وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک اور شیخ رشید احمد سمیت دیگر شامل ہیں۔ اس کمیٹی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر کے وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کرے۔ اس کمیٹی کو عید الاضحیٰ کے فوری بعد سے کام شروع کرنا تھا تاہم اس کمیٹی کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ دوسری طرف بد اعتمادی کی صورتحال یہ ہے کہ آٹھ جماعتی اپوزیشن اتحاد نے 11-اگست کو ہونے والے اجلاس میں انتخابی اصلاحات کے ضمن میں ووٹنگ مشین کو دھاندلی کا طریقہ کار قرار دیا ہے۔ جبکہ حکومتی وزرا کا موقف ہے کہ ووٹنگ مشین انتخابات کو شفاف بنانے کا واحد طریقہ ہے۔ انتخابی اصلاحات کے ڈیڈ لاک کے بعد قومی احتساب بیورو اور الیکشن کمشن کے دو ارکان کی تقرری کا معاملہ بھی مستقبل قریب میں حکومت اور اپوزیشن میں تنائو بڑھانے کا سبب بنے گا۔
اہم معاملات پر حکومت‘ اپوزیشن رابطوں کا سلسلہ دم توڑ گیا
Aug 13, 2021