ملک میں کسی کو تکفیر و توہین کی اجازت نہیں دی جائے گی: طاہر اشرفی

اسلام آباد (نامہ نگار) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی امور  حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ صادق آباد واقعہ میں8 سالہ بچے کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر خارج کر دی گئی ہے۔ بھونگ مندر بحالی کے بعد ہندو برادری کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ محرم الحرام میں امن و امان کو قائم رکھنے کے لئے چار رابطہ دفاتر کام کر رہے ہیں۔ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی پوری توجہ ملک کے اندر وحدت، اتحاد اور بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی کو فروغ دینے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کا ضابطہ اخلاق جاری کیا جا چکا ہے۔ جس پر تمام مسالک کے اکابرین کے دستخط موجود ہیں۔ پورے ملک کے اندر ایک بہترین فضا قائم ہے۔ کسی کو بھی ملک کے اندر تکفیر اور توہین کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کرونا ایس  او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہمارا دشمن چاہتا ہے کہ ہمارے ملک میں فساد پھیلے۔ پڑوس میں افغانستان کی حکومت اپنا نظام سنبھالنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشی کر رہی ہے۔ ہم افغانستان کو بھائی سمجھتے ہیں، افغانستان میں امن ہو گا تو پاکستان میں امن ہو گا۔ اس وقت پاکستان سفارتی طور پر تنہا نہیں ہے۔ تمام بلاد اسلامی پاکستان کے موقف کے ساتھ ہیں۔ او آئی سی کا وہی موقف ہے جو پاکستان کا موقف ہے۔ انہوں نے کہا صادق آباد میں مندر بحال کر  کے ہندو برادری کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام کام دو دن کے اندر ہی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے اندر خطبات جمعہ میں سیدنا امام حسین  کو نذرانہ عقیدت پیش کیا جائے گا۔ سیدنا عمر بن خطاب کی شہادت پر فضائل بیان ہوں گے۔ شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ عارف واحدی نے کہا کہ تمام مسالک کے لوگ نواسہ رسول ﷺ کی یاد اپنے اپنے انداز میں منا رہے ہیں۔ ہمیں امن و امان اور سلامتی کو قائم رکھنے کے لئے اتحاد و وحدت کو فروغ دینے کے لئے بڑا کردار ادا کرنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...