لاہور(سپیشل رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی بی بی پاکدامن کی توسیع اور تزئین آرائش کیلئے دائر تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے حکام سے 6 ستمبر کو تحریری رپورٹ طلب کرلی ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اللہ پاک کا شکر ہے میرا ایمان مضبوط ہے، ہم نے اس مشترکہ مسئلے کو مل جل کر حل کرنا ہے ، مزار کی تعمیر روک کر پورے سسٹم کو خراب نہیں کر سکتے،عدالت کو ایسے کیسوں میں مداخلت سے قبل سوچنا چاہیے کہ ہم مداخلت کر سکتے ہیں؟ ایک حج کے سامنے اسکے خلاف باتیں کریں گے تو کیا وہ اس کو تسلیم کرلے گا، لگتا ہے آپ نے کمیشن کے سامنے اعتراضات نہیں اٹھائے، حیرت ہے سابق جج کو کمیشن کا سربراہ بنا دیا گیا، ایک جج کو ریٹائرمنٹ کے بعد یہ عہدہ نہیں لینا چاہیے تھا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ درخواست گزار اپنا اعتراض کمیشن کے سامنے رکھے،کمیشن کی منظوری کے بعد تعمیر و تزئین ہو رہی ہے،عدالت نے کہا آپ کی کئی درخواستیں زیر سماعت ہیں، بار بار متفرق درخواست دائر کرنے پر پزیرائی نہیں کر سکتے، عدالت کے روبرو موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار نے 5 جولائی 2018 کو بی بی پاکدامن کے مزار کی تعمیر روکنے کےلئے درخواست دائر کی تھی۔
،پنجاب اسمبلی نے بی بی پاک دامن کے مزار کی اپ گریڈیشن کےلئے فنڈز کی منظوری دی تھی، مزار بی بی پاکدامن کی تعمیر منظور شدہ ڈیزائن اور نقشے کے مطابق نہیں ہو رہی، 2013 کے پی سی ون کے پلان کی بجائے تعمیرات نئے ڈیزائن کے تحت کی جا رہی ہیں، منظور شدہ پی سی ون کو نظر انداز کرکے تزئین آرائش میں کروڑوں روپے کی کرپشن بھی ہو رہی ہے،اراضی مالک کے ورثاءسے زمین حاصل کیے بغیر مزار کی اپ گریڈیشن مکمل نہیں ہوسکتی،استدعا ہے کہ عدالت متعلقہ حکام کو مزار کی اپ گریڈیشن کیلئے مذکورہ اراضی حاصل کرنے کا حکم دے، عدالت متعلقہ حکام کو زمین کے حصول تک کسی بھی قسم کی تعمیر سے روکنے کاحکم بھی دے۔