لاہور(خبرنگار)انسداد ہشت گردی کی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں سات پولیس افسران کی بریت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ فاضل عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کیس پر سماعت کی عدالت نے مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔ عوامی تحریک کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں کیس ٹرانسفر کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے کیس ٹرانسفر سے متعلق عدالت عالیہ کے حکم کی کاپی طلب کر لی ۔سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی جانب سے محمد کاشف سعید بھٹی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ عوامی تحریک کی جانب سے نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
سابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار ، سابق ایس ایس پی عمر ورک ، سابق ایس پی طارق عزیز ،سابق ڈی ایس پی خالد ابو بکر ‘سابق ڈی ایس پی میاں شفقت اور سابق انسپکٹر بشیر نیازی ،سابق ٹی ایم او لاہور علی عباس نے بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ سابق آئی جی مشتاق احمد سکھیرا کی جانب سے کاشف سعید بھٹی ایڈووکیٹ بحث کر چکے ہیں۔ سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبد الجبار کی جانب سے برھان معظم ایڈووکیٹ بحث کر چکے ہیں۔وکیل نے موقف اپنایا کہ سابق ڈی سی لاہور کیپٹن عثمان احمد کی بریت کی درخواست منظور ہو چکی ہے۔ کیپٹن ریٹائرڈ عثمان احمد کی طرح ہمیں بھی بری کیا جائے۔ سابق آئی جی مشتاق احمد سکھیرا کا سانحہ میں کوئی کردار نہیں ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کو اس کیس سزا ہونے کا کوئی امکان نہیں بری کیا جائے مدعی جواد حامد نے استغاثہ اکیس ماہ کی تاخیر سے ملوث کیا۔
سانحہ ماڈل ٹاﺅن : 7پولیس افسروں کی بریت کی درخواستوں پر سماعت19اگست تک ملتوی
Aug 13, 2022