اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پارلیمانی سیکرٹری وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو نے کہا ہے کہ تمباکو کی نئی مصنوعات نوجوان نسل کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں،ہم کسی بھی صنعت کو جان بوجھ کر اپنے نوجوانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے نہیں دیں گے۔ نوجوانوں کو بدنیتی پر مبنی طریقوں اور نقصان دہ مصنوعات سے آگاہی سپارک کا احسن اقدام ہے، تفصیلات کے مطابق نوجوانوں کے عالمی دن 2022 کے موقع پر سماجی تنظیم سپارک کے زیر اہتمام "تمباکو سے ا?زادی" کے عنوان سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ مقررین نے تمباکو کی نئی مصنوعات پر پابندی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ مصنوعات نوجوان نسلوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں کیونکہ تمباکو کی صنعت ہمارے نوجوانوں کو نشے کی لت میں مبتلا کرنے کے نئے طریقے تلاش کر رہی ہے۔ جھوٹے اشتہارات اور کینسر کا باعث بننے والے کیمیکل سے جڑی یہ مصنوعات نکوٹین پاؤچز، اور چیونگم کے طور پر پاکستان کی مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو، پارلیمانی سیکرٹری، وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ ملک ا?بادی کی اکثریت نوجوان ہے۔ 61 ملین نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور حکومت کو اس کا احساس ہے۔ ہم کسی بھی صنعت کو جان بوجھ کر اپنے نوجوانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے نہیں دیں گے۔ ڈاکٹر شازیہ نے سپارک کی تعریف کی کہ وہ نوجوانوں کو بدنیتی پر مبنی طریقوں اور نقصان دہ مصنوعات سے آگاہ کر رہی ہے مرزا ناصر الدین مشہود احمد، سپیشل سیکرٹری، وفاقی وزارت صحت نے تشویش کا اظہار کیا کہ روزانہ 1200 بچے تمباکو نوشی شروع کر رہے ہیں اور ہر سال 170,000 لوگ تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے مر رہے ہیں۔
شازیہ صوبیہ اسلم