اسلام آباد(نا مہ نگار)وزارت غذائی تحفظ اور تحقیق میں ایک اجلاس کے دوران قطر حکومت کیساتھ مشترکہ سرمایہ کاری ، مشترکہ منصوبوں سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکا ء نے 23 اگست 2022 کو وزیر اعظم کے آئندہ دورہ قطر کے پس منظر میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے میں پاکستان اور قطر کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے تجاویز پر غور کیا ۔وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ اور تحقیق طارق بشیر چیمہ نے اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈویژن ڈاکٹر مصدق مسعود ملک اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اور وزارت خارجہ کے حکام نے شرکت کی۔مختلف تجاویز میں سے ایک تجویز یہ تھی کہ پاکستان اور قطر زرعی شعبے میں مشترکہ سرمایہ کاری کیلئے مل کر ایک کمپنی تشکیل دے سکتے ہیں۔ مزید برآں، کاشتکاری کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور تکنیک کے ساتھ جدید فارم قائم کیے جا سکتے ہیں۔ ویلیو ایڈیشن اور فوڈ پروسیسنگ کو ایسے شعبوں کے طور پر شناخت کیا گیا جن کے ذریعے کسان فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ شرکا کا خیال تھا کہ کسانوں کی ایکریڈیشن اور زرعی مصنوعات کی معیار کی تصدیق کوالٹی کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔قطر خوراک کی مقامی طلب کو پورا کرنے کیلئے درآمد پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ اجلاس کے شرکا کا خیال تھا کہ قطر کے ساتھ زراعت اور لائیو سٹاک کے مشترکہ منصوبوں سے قطر کو غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد مل سکتی ہے جبکہ پاکستان اس شعبے میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ اور تحقیق طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ وزارت زراعت کے شعبے کو بہتر بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے اور اس کے لیے ہم کاشتکاری کو بین الاقوامی معیار کے مطابق لانے کیلئے میکنزم بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے کسانوں کو ان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور ویلیو ایڈیشن کی راہ ہموار ہوگی۔وزیراعظم کے دورہ قطر سے متعلق تجاویز کے حوالے سے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ مشترکہ سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے شعبوں کی نشاندہی کریں جن کے ذریعے زرعی سپلائی چین اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
طارق بشیر چیمہ