برطانیہ میں حالیہ نسل پرستانہ فسادات میں ملوث ہونے پر 12 سالہ لڑکے پر فرد جرم عائد

 برطانیہ میں 3 بچیوں کے قتل کے بعد ہونے والے حالیہ نسل پرستانہ فسادات اور ہنگاموں میں ملوث ہونے پر 12 سالہ لڑکے پر فرد جرم عائد کردی گئی۔


برطانوی میڈیا کے مطابق انگلینڈ کے علاقے ساؤتھ پورٹ میں ہنگامہ آرائی میں ملوث 12 سال کے لڑکے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ لڑکے پر 30 جولائی کو مرسی سائیڈ میں پرتشدد ہنگامہ کرنےکا الزام ہے۔پولیس کے مطابق لڑکے نے ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس اہلکاروں پر کوئی چیز  پھینکنے کا اعتراف کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ سب سے کم عمر لڑکا ہے جس پر حالیہ ہنگاموں میں ملوث ہونے پر  فرد جرم عائد کی گئی ہے، اسے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہےبرطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ لڑکےکو 17 ستمبر تک اگلی سماعت تک ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔حکومتی ترجمان کا کہنا ہےکہ  ہنگامہ آرائی میں ملوث تمام افرادکو انصاف کےکٹہرے میں لائیں گے، پولیس ہنگامہ آرائی سے نمٹنےکے لیے ہائی الرٹ پر ہے،کمیونٹیز کے خود کو محفوظ تصور کرنے تک پولیس اپنا کام کرتی رہے گی۔خیال رہےکہ  30 جولائی کو ساؤتھ پورٹ میں  ٹیلر سوئفٹ تھیمڈ یوگا اور ڈانس ورکشاپ کے دوران چاقو حملے میں 3 بچیاں ہلاک  ہوگئی تھیں جس کے بعد ساؤتھ پورٹ سمیت برطانیہ کے مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے، ان ہنگاموں میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا۔

پولیس کے مطابق ہنگاموں میں ملوث اب تک 975 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن