ڈھاکہ (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کا سربراہ بنتے ہی نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس کو خوشخبری مل گئی۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق اینٹی کرپشن کی جانب سے بنائے گئے کرپشن کیس سے محمد یونس کو بری کر دیا گیا۔ ڈھاکہ کی خصوصی عدالت نے بارہ دیگر افراد کو بھی بری کیا ہے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبہ نے سابق وزیراعظم اور بھارت فرار ہونے والی شیخ حسینہ واجد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے مختلف ہالز سے طلبہ جلوس کی صورت میں راجہ مجسمے کے نیچے جمع ہوئے اور اس دوران انہوں نے نعرے لگائے کہ ہمیں انصاف چاہئے۔ قاتل شیخ حسینہ کو سزا ملنی چاہئے۔ شیخ حسینہ کے وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد ان کے دور میں تعینات ہونے والے محکمہ قانون کے اہم افسروں نے بڑی تعداد میں استعفے دے دیے ہیں۔ 5 اگست کو شیخ حسینہ کے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد ایک ہفتے کے دوران محکمہ قانون کے 207 سرکاری افسروں میں سے 68 نے استعفے دے دیے۔ جن میں سینئر وکیل اے ایم امین الدین بھی شامل ہیں، جنہوں نے 7 اگست کو اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، جبکہ ایڈووکیٹ محمد مرشد نے 6 اگست کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ ان کے بعد دیگر دو ایڈیشنل اٹارنی جنرلز، ایس ایم منیر اور محمد مہدی حسن چوہدری نے بھی استعفیٰ دیا۔