اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کی طرف سے قرضوں کی حد کے اندر رہنے کی پابندی لگنے کے بعد نجی شراکت کے ساتھ میگا منصوبے زیر عمل لانے کے لئے سٹینڈنگ فنانسنگ آپریٹنگ پروسیجر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ 38 وفاقی وزارتیں اور ڈویژن، سرکاری انٹرپرائزز، صوبائی حکومتیں نجی سرمایہ کاری کو حاصل کر سکیں اور اپنے منصوبوں کو آگے بڑھا سکیں، اس میں ملٹی لیٹرل اداروں سے براہ راست سرمایہ کاری کے لیے رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ منصوبہ بندی کمشن نجی شعبہ کے ساتھ پارٹنرشپ قائم کرنے کے لیے2024-28ء پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ڈیویلپمنٹ پروگرام ترتیب دے رہا ہے۔ اس کے تحت نجی شعبہ کو مراعات دینے اور سرمایہ کاری کو تحفظ دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ بجلی کے شعبہ کو موثر بنانے اور بجلی کے بلوں کی وصولی کے نظام میں بہتری لانے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بنک کے ساتھ 200 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ اس پروگرام میں لاہور‘ ملتان‘ سکھر‘ حیدر آباد کی کمپنیاں شامل ہوں گی۔