عدالتی فیصلہ مہ ماننے چیف جسٹس کو توسیع پرا حتجاج کرینگے : بانی پی ٹی آئی : ریویودائراکرینگے : تحریک انصاف

اسلام آباد‘ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ حکومت نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہیں مانا اور چیف جسٹس کو توسیع  دینے کی کوشش کی تو ہم احتجاج کریں گے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے حالات بنگلا دیش سے زیادہ برے ہیں۔ جنہوں نے 9 مئی کی فوٹیج چرائی انہوں نے ہی 9 مئی کیا۔ ہماری آدھی لیڈرشپ کو پکڑ کر جیل میں ڈالا اور آدھی لیڈرشپ انڈر گراؤنڈ ہوگئی، باقیوں سے ویگو ڈالا کے ذریعے پارٹی چھڑوا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے تھے۔ لیکن 8 فروری کو ان کا سارا پلان ناکام ہو گیا۔ میرے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کا سن کر ان کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔ اس وقت پی ٹی آئی کے ساتھ 90 فیصد عوام ہے۔ عمران خان نے کہا کہ انہوں نے الیکشن میں بڑا فراڈ کیا ہے اب ان کو خدشہ ہے حلقے  کھلیں گے تو ان کی ساری چوری کھل جائے گی۔ یہ اسی لیے ٹریبونلز میں اپنے ججز کو بٹھانا چاہتے ہیں۔  سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کر کے دوبارہ آئین شکنی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی پارٹی کو سٹریٹ موومنٹ کا نہیں کہا۔ 9 مئی سے قبل بھی پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانا گیا تو سٹریٹ موومنٹ شروع کرنے لگا ہوں۔  میں سمجھ رہا تھا ملکی معیشت خراب ہے احتجاج نہیں کرنا چاہیے۔ موجودہ حکومت دو تہائی اکثریت کو قائم کر کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے تاکہ دوبارہ قاضی فائز عیسی کو چیف جسٹس تعینات کر سکے۔ قوم انتظار کر رہی ہے لاوا پک چکا ہے، صرف ایک تیلی کی ضرورت ہے سب تباہ ہو جائے گا۔ یہ جو مرضی کر لیں پاکستانی فوج عوام پر گولی نہیں چلائے گی۔ میں ان کو خبردار کر رہا ہوں خوف کا بت ٹوٹ چکا ہے، اب لوگ جیلوں میں جانے اور جان دینے کو تیار ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس سائفر کی شکل میں امریکا کے خلاف ایف ائی آر موجود ہے۔ مجھے نہیں پتہ حسینہ واجد کی کے پاس کیا معلومات ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات مسترد کرنا ہیں تو کردیں۔ آپ نے بات نہیں کرنی نہ کریں، مجھے کوئی جلدی نہیں۔ پی ٹی آئی کی مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ مرضی کے فیصلوں کے لیے حکومت عدلیہ کو دبا رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور پنجاب کے اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئی جہاں کیس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ جعلی حکومت عوام پر قبضہ جمائے بیٹھی ہے، مہنگائی کم ہونے کی بجائے مزید بڑھے گی۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ لیگی ارکان کی بحالی کے فیصلہ کیخلاف ریویو دائر کریں گے۔  پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر، شبلی فراز، رؤف حسن نے پریس کانفرنس کی۔ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل میں پٹیشنیں پینڈنگ تھیں، فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے، گنتی کی آڑ میں ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہئے تھا کہ الیکشن کمیشن کے رول کو دیکھتی، سپریم کورٹ کا (ن) لیگ کے ایم این ایز کی بحالی کا فیصلہ درست نہیں ہے، ایکسٹینشن کی آڑ میں ایسا کرنے والوں کو بنگلادیش سے سبق سیکھنا چاہئے۔ تحریک انصاف کیخلاف سازشیں کرنے والے سارے ناکام ہوں گے، ہمارا مطالبہ ہے اگلے چیف جسٹس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ شبلی فراز نے کہا کہ آج کا فیصلہ 8 فروری کا تسلسل ہے، عوام فارم 47 والوں کو مسترد کرچکی ہے، مصنوعی طریقے سے (ن) لیگ کی میجورٹی بنائی گئی، نوٹیفکیشن جاری کرنے میں عیاری کا مظاہرہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 60 کے قریب دوبارہ گنتی کی درخواستیں دی ہیں، اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، مسلم لیگ (ن) کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر فیصلہ کر دیا گیا، آئین کی خلاف ورزیاں ایک لمحہ فکریہ ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان ہمارے کیسز کو نہ سنیں۔

ای پیپر دی نیشن