ایران کے نو منتخب صدر مسعود پزشکیان کی تجویز کردہ19 رکنی کابینہ ارکان میں47سالہ فرزانہ صادق کو ہاوسنگ اور سڑکوں کی وزیر نامزد کیا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمان نے فرزانہ صادق کے نام کی منظوری دی تو وہ 1979کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں وزیر بننے والی دوسری خاتون ہوں گی ۔ ایران میں وزرا کی تقرری پارلیمانی منظوری سے مشروط ہے ایران کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر فروکرو پارسا تھیں، جنہوں نے 1968 سے 1971 میں وزیر تعلیم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ تاہم 1979 میں بادشاہت کا خاتمہ اور اسلامی حکومت کے قیام کے بعدپارسا کو پھانسی دے دی گئی تھی ۔انقلاب کے بعد سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والی واحد سابقہ خاتون وزیر مرضیہ واحد دستگیری تھیں، جنھیں سابق صدر محمود احمدی نژاد نے 2009 میں وزیر صحت کا عہدہ سونپا تھا۔ اکثر ایرانی صدور خواتین کو نائب صدور کے لیے مقرر کرتے رہے ہیں، یہ ایک ایسا کردار ہے، جو پارلیمانی منظوری سے مشروط نہیں۔ مسعود پزشکیان نے گزشتہ ہفتے زہرہ بہروز آذر کو خواتین اور خاندانی امور کی انچارج نائب صدر مقرر کیا۔پزشکیان کی جانب سے نامزد کی جانے والی وزیر فرزانہ صادق اس وقت شاہراہوں اور ہاسنگ کی وزارت میں ڈائریکٹر ہیں۔ وہ 1979کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں وزیر بننے والی دوسری خاتون ہوں گی۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کے آیا ان کے نام کی منظوری دی جائے گی۔ایرانی پارلیمان کے اجلاس میں نومنتخب صدر کی طرف سے اپنی مجوزہ کابینہ کی پیش کی گئی فہرست میں ایک خاتون کا نام بھی سڑکوں اور ہاسنگ کی وزیر کے لیے تجویز کیا گیا ہے ۔اگر فرزانہ صادق کے نام کی منظوری دے دی جاتی ہے تو وہ ایک دہائی سے زائد کے عرصے میں ایران کی پہلی خاتون وزیر ہوں گی۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر غالیباف نے قانون سازوں کو مجوزہ وزرا کی فہرست پڑھ کر سنائی۔ ایران میں پارلیمنٹ کے پاس مجوزہ وزرا کی اہلیت کا جائزہ لینے اور انہیں اعتماد کا ووٹ دینے کے لیے دو ہفتے کا وقت ہوگا۔ العربیہ کے مطابق 47سالہ فرزانے صادق کو ہاسنگ اور سڑکوں کی وزیر نامزد کیا گیا ہے۔۔ ابتدائی طور پر کئی ارکان پارلیمنٹ نے ان کے نام کی مخالفت کی ہے۔