پاکستان کی پہلی پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو دنیا سے رخصت ہوئے چوبیس سال گزر گئے۔3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہونے والی نازیہ حسن کے گانے ڈریمر نے دنیا بھر میں دھوم مچائی ،ان کے پینسٹھ لاکھ ریکارڈ کیسٹس فروخت ہوئے۔ کراچی پاکستان کی مشہورومعروف پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کی 24 ویں برسی آج منائی جارہی ہے. موسیقی کی دنیا میں شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والی نازیہ حسن 13اگست 2000ء کو 35 برس کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق گلوکارہ نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اوراپنے گلوکاری کے کیریئر کا آغاز 1970 ء کی دہائی کے آخر میں کیا جبکہ اس سے قبل پی ٹی وی کے متعدد شوز میں بطور چائلڈ آرٹسٹ بھی کام کیا اور داد سمیٹی۔معروف گلوکارہ نازیہ حسن کے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز 15سال کی عمر میں ہوا جب انہوں نے 1980ء کی بھارتی فلم ”قربانی“ کے گانے آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے“ گا کر شہرت کی بلندیوں کو” چھوااور 1981 ء میں فلم فیئر ایوارڈ جیت کر منفرد مقام بنایا۔آگے چل کر 1981 میں نازیہ حسن اپنے پہلے البم ”ڈسکو دیوانے“ کی ریلیز کے بعد البم ریلیز کرنے والی پہلی پلے بیک گلوکارہ بن گئیں۔ نازیہ کا دوسرا البم بوم بوم 1982ء میں ریلیز ہوا جسے بہت پسند کیا گیا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نازیہ حسن ملک کی مشہور ترین گلوکارہ بن گئیں۔پاکستان کی پہلی خاتون پاپ سنگر نازیہ حسن نے 1989ء میں پی ٹی وی پر ایک شو دھنک کی میزبانی کی۔1991 میں نازیہ اور ان کے بھائی زوہیب حسن نے پانچواں البم جاری کیا جسے عوام کی بڑی تعداد نے سراہا۔زوہیب حسن اور نازیہ حسن کی جوڑی بے حد مقبول ہوئی جسے قومی سطح پر سراہا گیا۔آگے چل کر نازیہ حسن کی شادی 30 مارچ 1995 کو مرزا اشتیاق بیگ سے ہوئی۔ ان کا ایک بیٹا 7 اپریل 1997 کو پیدا ہوا تاہم نازیہ حسن کی شادی ناکام رہی اور 4 اگست 2000 کو دونوں میں علیحدگی ہوگئی. جسے نازیہ حسن کی زندگی کا بڑا سانحہ سمجھا جاسکتا ہے۔بالآخر نازیہ حسن 13 اگست 2000 ء کو 35 برس کی عمر میں لندن میں پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ سے انتقال کرگئیں۔ حکومت پاکستان نے نازیہ حسن کو ان کی خدمات کے اعتراف میں تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا ۔نازیہ حسن کے انتقال سے موسیقی کی دنیا میں بڑا خلا پیدا ہوگیا، جسے آج تک پر نہیں کیاجاسکا۔