محمد اسلم لودھی ۔۔۔
غم زندگی سناﺅں .... میرا ملک جل رہا ہے .... میں خوشی کہاں سے لاﺅں ....... میرا ملک جل رہا ہے ......... تمہیں یہ گلہ ہے دوست ...کہ مزاج کیوں برہم ہے؟ ........کہو کیسے مسکراﺅں میرا ملک جل رہا ہے ......... تمہیں عید کی خوشی ہے مجھے یاد ہے وہ لیکن ...... میں یہ کیسے بھول جاﺅں میرا ملک جل رہا ہے ................
یہ نظم میرے ایک دوست افتخار نے گوجرانوالہ سے مجھے ایس ایم ایس کی تھی جسے پڑھ کر نہ صرف میری آنکھوں سے بہت دیر تک آنسو بہتے رہے بلکہ دل بھی خون کے آنسو روتا رہا -بار بار یہ سوچ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے کہ میرے پیارے وطن کو کس منحوس کی نظر لگ گئی ہے کہ ابھی ایک زخم نہیں بھرتا کہ دوسرا لگ جاتا ہے پے درپے خود کش دھماکوں اور دھشت گردی کی کھلی وارداتوں نے ہر پاکستانی کو نفسیاتی مریض بنا کے رکھ دیا- پریڈلین راولپنڈی کے سانحے کا صدمہ کم نہیں ہوا تھا کہ\\\" مون مارکیٹ\\\" لاہور میں ہونے والے دھماکوں نے آنکھوں سے نیند ہی چرا لی ۔ابھی مون مارکیٹ کے شہیدوں کے جنازے بھی نہ اٹھے تھے کہ ملتان کینٹ کا علاقہ میدان جنگ بن گیا جہاں آئی ایس آئی کی بلڈنگ دھشت گردوں کا نشانہ تھی دو بدو ہونے والی جنگ کے نتیجے میں دھشت گردوں کے علاوہ 16 سے زائد افراد نے جام شہادت نوش کیا - لاہور میں پکڑی جانے والی بغیر نمبر پلیٹ کے تین امریکی گاڑیوں اور ان میں سوار بلیک واٹر کے ایجنٹوں نے وزیر داخلہ اور امریکی سفارت خانے کے جھوٹ کی قلعی کھول دی ہے افسوس تو اس بات کا ہے کہ ہماری حکومت نے امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو کھلا چھوڑ رکھا ہے وہ جہاں چاہتے ہیں اسلحہ سمیت حساس عمارتوں اور اداروں کی تصویر بناتے پھر رہے ہیں جی ایچ کیو ‘ پریڈ لین کی مسجد اور فوج کے اعلی افسروں پر نہایت دیدہ دلیری سے جو حملے کئے جارہے ہیں ایک عام شخص بھی یہ کہہ رہا ہے کہ اس کے پیچھے امریکہ اور بھارت کی خفیہ ایجنسیاں ہیں لیکن ہمارے حکمران اب بھی ماننے کے لئے تیار نہیں- - اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کا یہ بیان قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں جتنے حملے ہوںگے اتنی ہی زیادہ امداد دیں گے گویا ہمارے بھکاری حکمرانوں کی جھولیوں کو بھرنے کے لئے فوج ‘ پولیس اور عوام کے جا بجا بہتے ہوئے لہو سے یہ بھیانک کھیل کون کھیل رہا ہے - صاف ظاہر ہے کہ امریکہ اور بھارت کا نام ہی اس ضمن میں آتا ہے کیونکہ یہ دونوں ملک ہمیشہ سے ہی فوج ‘ آئی ایس آئی کے خلاف دنیا بھر میں پروپیگنڈہ کرتے رہے ہیں انہیں یقین ہے کہ جب تک پاک فوج کا مورال اور آئی ایس آئی کو کمزور نہیں کردیا جاتا اس وقت کی خدا کے فضل سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا - چند دن پہلے بھارتی آرمی چیف کا یہ بیان بڑا معنی خیز تھا کہ برصغیر پاک و ہند میں محدود ایٹمی جنگ کے امکانات پیدا ہورہے ہیں گویا بھارت نے امریکہ کے ایما پر پاکستان پر ایٹمی جارحیت کی بھی تیاری کررکھی ہے دوسری جانب وزیرستان اور دیگر قبائلی ایجنسیوں میں مزید آپریشن کے لئے پاک فوج پر دباﺅ بڑھایا جارہاہے تاکہ بھارتی فوج کو اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل میں کوئی مشکل پیش نہ آئے -بھارتی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی محفل موسیقی کا جشن اس بات کا ثبوت ہے کہ دھشت گردی کی وارداتوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور اس کی عوام کے ساتھ ابھی اور بہت کچھ ہونے والا ہے - اس لمحے جبکہ 18 کروڑ پاکستانیوں کی طرح میرا دل انتہائی غمگین ہے سمجھ نہیں آرہی کہ میں اپنا غم زندگی کسے سناﺅں ‘ میں کس کے کاندھے پر سر رکھ کر دھاڑیں مار مار کر روﺅں - حکمران خود تو مورچہ زن ہوکر صرف مذمتی بیانات جاری کرنے پر اکتفا کررہے ہیں لیکن جن گھر وں میں صف ماتم بچھتی ہے جن کے جسموں پر زخم لگتے ہیں جن کے گھر بار ‘ کاروبار اور املاک تباہ ہوتی ہیں ان کے زخموں پر کون مرحم رکھے گا -یہ خبر مزید تشویش کا باعث بنی کہ ایک چارٹرڈ طیارے پر بلیک واٹر کے مزید 206 اراکین لاہور پہنچ چکے ہیں جو امریکی سفارت خانے میں قیام پذیر ہوں گے لاہور میں ان کی موجودگی نہ جانے کیا گل کھلائے گی یہ سوچ کر بھی دل خوف سے کانپ اٹھتا ہے -کہ خدا خیر کرے اور زبان سے یہی الفا ظ نکلتے ہیں غم زندگی سناﺅں ......میرا ملک جل رہا ہے-
غم زندگی سناﺅں .... میرا ملک جل رہا ہے .... میں خوشی کہاں سے لاﺅں ....... میرا ملک جل رہا ہے ......... تمہیں یہ گلہ ہے دوست ...کہ مزاج کیوں برہم ہے؟ ........کہو کیسے مسکراﺅں میرا ملک جل رہا ہے ......... تمہیں عید کی خوشی ہے مجھے یاد ہے وہ لیکن ...... میں یہ کیسے بھول جاﺅں میرا ملک جل رہا ہے ................
یہ نظم میرے ایک دوست افتخار نے گوجرانوالہ سے مجھے ایس ایم ایس کی تھی جسے پڑھ کر نہ صرف میری آنکھوں سے بہت دیر تک آنسو بہتے رہے بلکہ دل بھی خون کے آنسو روتا رہا -بار بار یہ سوچ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے کہ میرے پیارے وطن کو کس منحوس کی نظر لگ گئی ہے کہ ابھی ایک زخم نہیں بھرتا کہ دوسرا لگ جاتا ہے پے درپے خود کش دھماکوں اور دھشت گردی کی کھلی وارداتوں نے ہر پاکستانی کو نفسیاتی مریض بنا کے رکھ دیا- پریڈلین راولپنڈی کے سانحے کا صدمہ کم نہیں ہوا تھا کہ\\\" مون مارکیٹ\\\" لاہور میں ہونے والے دھماکوں نے آنکھوں سے نیند ہی چرا لی ۔ابھی مون مارکیٹ کے شہیدوں کے جنازے بھی نہ اٹھے تھے کہ ملتان کینٹ کا علاقہ میدان جنگ بن گیا جہاں آئی ایس آئی کی بلڈنگ دھشت گردوں کا نشانہ تھی دو بدو ہونے والی جنگ کے نتیجے میں دھشت گردوں کے علاوہ 16 سے زائد افراد نے جام شہادت نوش کیا - لاہور میں پکڑی جانے والی بغیر نمبر پلیٹ کے تین امریکی گاڑیوں اور ان میں سوار بلیک واٹر کے ایجنٹوں نے وزیر داخلہ اور امریکی سفارت خانے کے جھوٹ کی قلعی کھول دی ہے افسوس تو اس بات کا ہے کہ ہماری حکومت نے امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو کھلا چھوڑ رکھا ہے وہ جہاں چاہتے ہیں اسلحہ سمیت حساس عمارتوں اور اداروں کی تصویر بناتے پھر رہے ہیں جی ایچ کیو ‘ پریڈ لین کی مسجد اور فوج کے اعلی افسروں پر نہایت دیدہ دلیری سے جو حملے کئے جارہے ہیں ایک عام شخص بھی یہ کہہ رہا ہے کہ اس کے پیچھے امریکہ اور بھارت کی خفیہ ایجنسیاں ہیں لیکن ہمارے حکمران اب بھی ماننے کے لئے تیار نہیں- - اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کا یہ بیان قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں جتنے حملے ہوںگے اتنی ہی زیادہ امداد دیں گے گویا ہمارے بھکاری حکمرانوں کی جھولیوں کو بھرنے کے لئے فوج ‘ پولیس اور عوام کے جا بجا بہتے ہوئے لہو سے یہ بھیانک کھیل کون کھیل رہا ہے - صاف ظاہر ہے کہ امریکہ اور بھارت کا نام ہی اس ضمن میں آتا ہے کیونکہ یہ دونوں ملک ہمیشہ سے ہی فوج ‘ آئی ایس آئی کے خلاف دنیا بھر میں پروپیگنڈہ کرتے رہے ہیں انہیں یقین ہے کہ جب تک پاک فوج کا مورال اور آئی ایس آئی کو کمزور نہیں کردیا جاتا اس وقت کی خدا کے فضل سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا - چند دن پہلے بھارتی آرمی چیف کا یہ بیان بڑا معنی خیز تھا کہ برصغیر پاک و ہند میں محدود ایٹمی جنگ کے امکانات پیدا ہورہے ہیں گویا بھارت نے امریکہ کے ایما پر پاکستان پر ایٹمی جارحیت کی بھی تیاری کررکھی ہے دوسری جانب وزیرستان اور دیگر قبائلی ایجنسیوں میں مزید آپریشن کے لئے پاک فوج پر دباﺅ بڑھایا جارہاہے تاکہ بھارتی فوج کو اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل میں کوئی مشکل پیش نہ آئے -بھارتی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی محفل موسیقی کا جشن اس بات کا ثبوت ہے کہ دھشت گردی کی وارداتوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور اس کی عوام کے ساتھ ابھی اور بہت کچھ ہونے والا ہے - اس لمحے جبکہ 18 کروڑ پاکستانیوں کی طرح میرا دل انتہائی غمگین ہے سمجھ نہیں آرہی کہ میں اپنا غم زندگی کسے سناﺅں ‘ میں کس کے کاندھے پر سر رکھ کر دھاڑیں مار مار کر روﺅں - حکمران خود تو مورچہ زن ہوکر صرف مذمتی بیانات جاری کرنے پر اکتفا کررہے ہیں لیکن جن گھر وں میں صف ماتم بچھتی ہے جن کے جسموں پر زخم لگتے ہیں جن کے گھر بار ‘ کاروبار اور املاک تباہ ہوتی ہیں ان کے زخموں پر کون مرحم رکھے گا -یہ خبر مزید تشویش کا باعث بنی کہ ایک چارٹرڈ طیارے پر بلیک واٹر کے مزید 206 اراکین لاہور پہنچ چکے ہیں جو امریکی سفارت خانے میں قیام پذیر ہوں گے لاہور میں ان کی موجودگی نہ جانے کیا گل کھلائے گی یہ سوچ کر بھی دل خوف سے کانپ اٹھتا ہے -کہ خدا خیر کرے اور زبان سے یہی الفا ظ نکلتے ہیں غم زندگی سناﺅں ......میرا ملک جل رہا ہے-