کانفرنس میں شریک سفیروں کی جانب سے جوبھی رائے سامنے آئے گی قومی سلامتی کمیٹی اور پارلمنٹ کے سامنے پیش کریں گے۔ حنا ربانی کھر

پارلمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں ملکی مفادات کا تعین کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والی سفیروں کی کانفرنس میں صرف سفیروں کی رائے معلوم کی جائے گی،خارجہ پالیسی مرتب کرنا پارلمنٹ کا کام ہے۔ پالیسی سیاستدان بناتے ہیں تاہم ادارتی رائے سامنے آنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا اور نہ ہی کسی کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کی بات کی گئی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے متحد ہیں۔ ہم دنیا سے دفاعی اور تجارتی تعلقات کو بہتر بنانا چاہتے ہیں جبکہ افغانستان کی وجہ سے پاکستان کی سلامتی کو بھی خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سفیروں کی کانفرنس میں سامنے آنے والی رائے سے وزیراعظم کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...