دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفیروں اور ہائی کمشنروں کی کانفرنس کی ڈرافٹنگ کمیٹی کا اجلاس شیری رحمان کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔ دفترخارجہ کی جانب سے کانفرنس میں خارجہ پالیسی کیلئے مرتب کردہ سفارشات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں مہمند ایجنسی میں پاک فوج پر نیٹو کی جانب سے کئے جانے والے حملےپر امریکا سے باضابطہ طور پر معافی مانگنے اور مستقبل میں ایسے واقعات سےبچنےکیلئےنظام وضع کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ ڈرافٹ کمیٹی کےمسودے میں کہا گیا ہے کہ ملکی سلامتی اور استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، تمام فیصلوں میں ملکی مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا اور آئندہ کسی بھی ملک سےسکیورٹی تعاون کی منظوری پارلیمنٹ دےگی۔ کانفرنس کی سفارشات میں بھارت اور افغانستان کےساتھ مذاکرات کا بھی کہا گیا ہے۔ دوروزہ کانفرنس کےپہلےروز تین سیشنز ہوئے، پہلےسیشن میں وزیرخارجہ حنا ربانی کھر اور ڈی جی آئی ایس آئی احمدشجاع پاشا نے خطاب کیاتھا۔ دوسرےسیشن میں امریکہ سمیت دیگر اہم ممالک کےسفیروں نے سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر کو بریفنگ دی تھی جبکہ آخری سیشن میں ورکنگ گروپس نے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کیلئےسفارشات مرتب کی تھیں۔دوروزہ کانفرنس میں امریکہ کیلئےنامزد سفیر شیری رحمان، اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب عبداللہ حسین ہارون اور بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک سمیت دنیا کےاہم ممالک میں تعینات تمام سفراء نے شرکت کی۔