لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب حکومت نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو احکامات جاری کئے ہیں کہ 31 جنوری 2013ءتک ہر صورت پراپرٹی ٹیکس کا 90 فیصد ٹارگٹ پورا کیا جائے جس سے محکمہ ایکسائز کے ہاتھوں شہریوں کی شامت آ گئی ہے اور محکمہ ایکسائز نے شہریوں پر شکنجہ کس دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک طرف حکومت نے پراپرٹی ٹیکس کا ہدف بھی گذشتہ سال کی نسبت 11ارب سے بڑھا کر 14ارب کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت چاہتی ہے کہ مارچ میں حکومت کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی ٹیکس اکھٹا کر لیا جائے۔ ان مقاصد کے تحت حکومت نے ٹیکس کے بقایا جات کے علاوہ رواں سال کا ٹیکس بھی جلد از جلد اکھٹا کرنے کے لئے ہر ماہ ایک فیصد جرمانہ لاگو کر دیا ہے جس سے شہریوں کی پہلے ہی چیخیں نکل گئی ہیں مگر اب جو جنوری تک ٹارگٹ حاصل کرنے کے لئے عوام پر ایکسائز بم گرایا گیا ہے جس کے تحت محکمہ ایکسائز نے شہریوں کو بھاری جرمانے، گرفتاری، جائیداد کی قرقی و نیلامی کے دیگر ڈرانے دھمکانے کے نوٹسز کے علاوہ دھڑا دھڑ شہر میں جائیدادیں سیل کرنا اور لوگوں کوگھروں سے اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ حکام نے 50 ہزار تالے جائیدادیں سیل کرنے کے لئے منگوانے کے علاوہ دیگر اضلاع سے بھی عملہ کو لاہور بلا لیا ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ کے انسپکٹروں نے لوگوں کے گھروں میں دھاوا بولنے کے لئے پرائیویٹ آدمیوں جن میں مسلح بدمعاش بھی شامل ہیں ان کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ ٹارگٹ پورا کرنے کے لئے مک مکا نہ کرنے والے شہریوں سے منہ مانگا ٹیکس زبرستی وصول کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو دکانوں اور گھروں میں بند کرنے کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ چند دنوں میں ہزاروں گھر اور دکانیں سیل کر دی گئی ہیں۔ شہریوں پر تشدد کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ ڈائریکٹر ایکسائز نے خصوصاً فیصل ٹاﺅن دفتر میں غلط ٹیکس پر شہریوں کی اپیلوں کو سننا بند کر دیا ہے۔ حکومتی دباﺅ کی وجہ سے شہریوں کو غلط ٹیکس پر اپیل کرنے کے قانونی حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔
31 جنوری تک 90 فیصد ہدف، عوام پر ایکسائز ”بم“ گرا دیا گیا
Dec 13, 2012