اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ اجلا س میں تین مسائل پر بات ہوئی،ضمنی انتخابات، حلقہ بندیوں اورووٹرلسٹوں کی تصدیق کا معاملہ زیر غور آیا۔ اشتیاق احمد نے بتایا کہ کراچی میں نئی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہوں گی۔ شہر میں چھیاسی لاکھ ووٹرز موجود ہیں جن کی تصدیق فوج کے ذریعے کی جائے گی جبکہ اٹھارہ ہزار سرکاری ملازمین کی خدمات بھی لی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں اور ووٹر کی تصدیق کا عمل دوماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ فوج کی مدد حاصل کرنے کے لیے سیکرٹری دفاع اور کور ہیڈ کوارٹر کو خطوط لکھ دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری توجہ عام انتخابات پر ہے کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوگیا ہے، سولہ مارچ کوپارلیمنٹ تحلیل ہوگی، اس دوران امن وامان برقرار رکھنے کے لیے سکیورٹی کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی۔ اور فوجی جوان پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور بارہ تعینات ہوں گے۔ دو جنوری کو صوبائی اور وفاقی حکومتوں کا اجلاس بلایا ہے جس میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات سے سبق سیکھنا چاہیے، اس دوران آنے والی شکایات عمومی نوعیت کی ہیں کوئی شکایت آرٹیکل ایک سو تین اے کے مطابق نہیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن ضابطہ اخلاق کیلئے مکینزم کی ضرورت ہے، اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کی تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ بیس لاکھ ووٹرز نے ایس ایم ایس کے ذریعے ووٹ کی تصدیق کی ہے۔
کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر فوج کی مدد سے نئی حلقہ بندیوں اور ووٹرلسٹوں کی تصدیق کا کام دو ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ سولہ مارچ کو پارلیمنٹ تحلیل ہوگی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد
Dec 13, 2012 | 17:50