ایران، امریکہ معاہدہ

مکرمی! عالمی میڈیا کے لئے یہ خوش کن خبر ہے کہ بالآخر ایران اور امریکہ کے درمیان ایٹمی معاہدہ طے پا کہ کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے۔ ایران کی تاریخ گواہ ہے کہ جب روس ٹوٹا اور امریکہ سپر پاور بنا تو دنیا امریکہ کے آگے سرنگوں ہو گئی مگر ایران نے امریکہ کی تمام پالیسیز کو ڈسٹ بن کی نذر کیا۔ ایران تیل کی دولت سے مالا مال ملک ہے۔ اور دنیا کے پانچ بڑے برآمدگی ممالک میں ایران بھی شامل ہے۔ اگر امریکہ اور ایران کو ماضی سے آج تک دیکھا جائے تو اسرائیل ایک ایسا ملک ہے جو ہمیشہ ان دونوں ممالک کے درمیان تعلق میں رخنے کا باعث بنتا رہا۔ ایران کا ایٹمی پروگرام پچاس کی دہائی میں امریکہ کے تعاون سے شروع ہوا۔ اس وقت اس پروگرام کو شروع کرنے کا مقصد ایران کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا تھا مگر بعد میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ایران اس پروگرام کو جوہری ہتھیار بنانے کے لئے بھی استعمال کر رہا ہے۔ پہلے ایران کا موقف تھا کہ وہ بیس فیصد یورینیم افزودہ کرتا رہے گا لیکن اس معاہدے کی روشنی میں ایران اس سے دستبردار ہو چکا ہے۔ یقینی طور پر یہ معاہدہ ایران کے عوام کے لئے فائدہ مند ہو گا اور ان کی معاشی تکالیف کو کم کرے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس معاہدے کی رو سے خطے میں امن کی فضا پروان چڑھے گی۔ (راجہ شہزاد معظم) 

ای پیپر دی نیشن