لاہور (اپنے نامہ نگار سے + نمائندگان) کمشن نہ بڑھانے کیخلاف پٹرول پمپ مالکان نے کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی ہڑتال کی جس کے باعث شہریوں اور طلبا کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی علاقوں میں پٹرول بلیک میں 150 روپے سے 200 روپے لٹر تک فروخت ہوتا رہا جبکہ گوجرانوالہ اور حافظ آباد میں پٹرول پمپ مالکان نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ایڈمنسریٹر جنرل بس سٹینڈ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے پر پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے 16 دسمبر کو ہونے والی ہڑتال منسوخ کر دی۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداران علیم بٹ، ملک شوکت، حاجی اشرف، حاجی اکرم، مرزا ارشد نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ضلعی اور پنجاب انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی فری ڈسپنسری کی سہولت برقرار رکھے گی۔ حکومتی نمائندوں نے ہمارے مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ مطالبات پورے نہ کئے گئے تو دوبارہ ہڑتال کی کال دی جائے گی۔ سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پٹرول پمپوں کی ہڑتال پر ایجنسی مالکان نے شہریوں کو لوٹنا شروع کر دیا، پٹرول کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر لیا، پٹرولیم ایجنسیوں پر پٹرول کی 160 روپے فی لٹر فروخت جاری رہی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پٹرول پمپ مالکان اور انتظامیہ میں مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد پٹرول پمپ مالکان نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ پٹرول پمپ مالکان کی جانب سے ہڑتال کو ختم کرانے کے لئے ایڈیشنل ڈسرکٹ کلکٹر کی صدارت میں ایک اجلاس ہوا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن حافظ آباد نے انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں نارووال، سیالکوٹ، ڈسکہ، سمبڑیال، شکر گڑھ اور دیگر شہروں میں گزشتہ روز بھی پٹرول پمپ مالکان نے ہڑتال کی۔ آن لائن کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سی این جی گیس سٹیشن بند کرنے کے خلاف راولپنڈی اسلام آباد کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹر سراپا احتجاج بن گئے اور حکومت کے اس فیصلہ کو ٹرانسپورٹروں کے معاشی قتل کے مترادف قرار دیتے ہوئے گزشتہ روز جی پی او چوک میں سینکڑوں ٹرانسپورٹروں نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے مظاہرہ کیا، نعرے لگائے، چوک میں دھرنا دیا جس کی وجہ سے ٹریفک ایک گھنٹہ جام رہی، گاڑیاں پھنس جانے پر شہری شدید مشکلات کا شکار رہے۔
ہڑتال جاری