اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت نیوز) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی کی صورت حال کے علاوہ شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن میں ہونے والی پیشرفت اور فوج کے پیشہ وارانہ امور کا جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس میں کور کمانڈرز اور تمام پرنسپل سٹاف افسروں نے شرکت کی۔ آرمی چیف نے اعلی عسکری حکام کو اپنے طویل دورہ امریکہ کے دوران امریکی عسکری و سیاسی قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں اور مختلف امور پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا کرتے ہوئے اعتماد میں لیا۔ انہوں نے دورے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے غلط فہمیاں دور ہوئی ہیں۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی کی صورت حال کے علاوہ شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن میں ہونے والی پیشرفت، آئی ڈی پیز کی واپسی اور بحالی کی جامع منصوبہ بندی پر بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ورکنگ بائونڈری لائن آف کنٹرول اور مغربی سرحدوں کی صورتحال بھی زیر غور آ ئی۔ واضح رہے کہ آپریشن کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 20 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے شمالی وزیرستان سمیت فاٹا کے آئی ڈی پیز کی واپسی سے متعلق تیاری کی ہدایت کی۔ کانفرنس میں پاکستان، افغانستان تعلقات میں بہتری سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ شرکاء نے ضرب عضب اور خیبرون میں پیش رفت پر اظہار اطمینان کیا۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا۔ کانفرنس میں انٹیلی جنس کی کارروائیوں کو کامیاب قرار دیا گیا۔ بی بی سی کے مطابق جنرل راحیل شریف نے دہشت گردوں سے لاحق خطرے کا مسلسل جائزہ لیتے رہنے کا حکم دیا تاکہ اس کا بروقت اور موثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف خاطر خواہ کامیابی حاصل کرنے کے لئے تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کارروائیوں کے مؤثر اشتراک پر بھی زور دیا۔ کانفرنس میں پیشہ وارانہ امور کے علاوہ اندرونی اور بیرونی سکیورٹی کی صورت حال، پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر ہوتے ہوئے تعلقات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جنرل راحیل شریف نے افغانستان کے ساتھ طے پانے والے سکیورٹی امور پر جلد عمل درآمد پر زور دیا۔ اجلاس میں آپریشن ضربِ عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری خیبر ون آپریشن کے اگلے مرحلے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ جنرل راحیل شریف نے دونوں آپریشنز پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملک بھر میں انٹیلی جنس آپریشنز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی جن کے باعث بڑی تعداد میں شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کور کمانڈر اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کانفرنس میں پناہ گزینوں کی واپسی اور بحالی کی جامع منصوبہ بندی پر غور کیا گیا۔ کانفرنس میں فوجی آپریشنز کے علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی بحالی پر تفصیلی بحث ہوئی۔ جنرل راحیل شریف نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر نقل مکانی کرنے والے افراد کی باوقار اور بحفاظت بحالی کے لیے کام کیا جانا چاہئے۔ حالیہ مہینوں میں سیاسی جماعتیں حکومت پر پناہ گزینوں کی بحالی کے لئے دباؤ ڈالتی رہی ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ انٹیلی جنس بنیاد پر کئے گئے آپریشنز میں پوے ملک میں بڑی تعداد میں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔