بجلی2.32 روپے یونٹ سستی کرنے کا اعلان، آئندہ ماہ پٹرولیم مصنوعات کے نرخ مزید کم کریں گے: نوازشریف

پشاور ( بیورو رپورٹ +نوائے وقت نیوز) وزیراعظم محمد نوازشریف نے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے نہ ہوتے تو عوام کو مزید ریلیف دیتے، ملک میں بہت سے کارخانے لگ چکے ہوتے‘ بجلی بحران کا خاتمہ اپنی مدت میں ہی کرکے جائیں گے‘ احتجاج کون‘ کہاں اور کیوں کررہا ہے‘ مجھ سے نہ پوچھا جائے‘ مجھ سے ملکی ترقی کے بارے پوچھیں‘ کراچی‘ لاہور موٹروے کا آغاز جلد ہوگا۔ پشاور میں سابق سینئر وزیر بشیر بلور کی رہائشگاہ پر ان کے بیٹے کے انتقال پر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران پر ایک دو روز میں قابو نہیں پایا جاسکتا۔ حکومت بجلی بحران ختم کرنے کیلئے دن رات ایک کررہی ہے۔ ہماری ترجیحات عوام کو سستی اور وافر مقدار میں بجلی اور گیس کی فراہمی ہے۔ بجلی سستی اور وافر ہونے سے بیروزگاری کا خاتمہ‘ مہنگائی کم اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ ملک میں ترقی اور خوشحالی ہوگی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث اشیائے خوردونوش میں کمی آئے گی، آئندہ ماہ مزید پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کریں گے، بجلی سستی ہونے سے صنعتوں کو فروغ ملے گا، گھریلو اور صنعتوں کو گیس کی وافر مقدار میں فراہمی کیلئے کوشاں ہیں، نئی صنعتیں لگنے سے بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا، پردے کے پیچھے بہت سے کام ہو رہے ہیں جس کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ بجلی اور گیس چوری کا مکمل طور پر خاتمہ کرکے دکھائیں گے۔ ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے گیس سستی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو نیا خیبر پی کے اور نیا پاکستان حقیقت میں بنتا ہوا نظر آنا چاہئے۔ ملک میں چین سے سرمایہ کاری آرہی ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کر رہے ہیں، مجھ سے پوچھا جائے کہ ملک میں ڈیم کتنے بن رہے ہیں، مجھ سے پوچھا جائے کہ ملک میں سرمایہ کاری کہاں سے آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق گھریلو اور صنعتی صارفین پر ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ اس سے قبل بجلی کے نرخوں میں اتنی زیادہ کمی نہیں کی گئی۔ سستی بجلی کی پیداوار کے لئے چین کے اشتراک سے کوئلے سے چلنے والے کارخانے لگانے کا آغاز کر دیا ہے۔ کئی برسوں کی خرابی ایک دن میں ٹھیک نہیں ہو سکتی، بہتری کے لئے وقت درکار ہوتا ہے، حکومت انشاء اللہ خرابی ٹھیک کرنے میں کامیاب ہو گی، کرپشن کا خاتمہ ہو گا تو عوام کو ان کا حق ملے گا۔ بجلی کے محکمہ میں دس پندرہ سال سے بجلی چوری کا سلسلہ شروع ہے۔ محکمہ بدعنوانیوں سے بھرا پڑا ہے، ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہاکہ اللہ پاکستان پر رحم فرمائے تاکہ حالات بہتر ہوں کوشش ہے کہ پاکستان میں امن قائم ہو اور معیشت پھلے پھولے۔ دن رات محنت کر کے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری ترجیح عوام کو ریلیف دینا ہے، بجلی کا بحران ایک دن میں ختم نہیں ہو سکتا۔ بجلی سستی ہو گی تو مہنگائی کم ہو گی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو نیا خیبر پی کے اور نیا پاکستان بننے نظر آنا چاہئے، عوام کو سستی بجلی فراہم کرنا چاہتے ہیں، کوشش ہے کہ اپنی مدت میں بحران کا حل کر جائیں دھرنے کی سیاست نہ ہوتی تو چین بجلی کے کارخانے لگا چکا ہوتا۔ سرمایہ کاری پاکستان میں آ رہی ہے قرض نہیں لے رہے۔ ایل این جی اور گیس کے ذریعے بجلی گھر لگ رہے ہیں، پچھلے دس بارہ سال سے بجلی کی قلت کا سامنا ہے، ملک میں بجلی کی چوری ختم کرنا چاہتے ہیں، واپڈا کا محکمہ بدعنوانیوں سے بھرا پڑا ہے، اسے ٹھیک کرنا انتہائی مشکل ہے ، ٹرانسمیشن لائنوں کی حالت ٹھیک کرنے کے لئے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے۔ 90 کی دہائی میں پاکستان بھارت کو بجلی برآمد کرنے کی پوزیشن میں تھا، بجلی کی کمی کی وجہ سے بہت سے ملک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کر پا رہے۔ گیس سے چلنے والے کارخانوں میں گیس چوری روکنے کے اقدامات کر رہے ہیں، حکومت کاشت کاروں کے لئے سب منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ ایران اور دوسرے ممالک سے گیس درآمد کی جائے گی، بجلی کی ٹرانسمشن، ڈسٹری بیوشن سسٹم میں بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے۔ دو صوبوں کے علاوہ باقی نے کرائے زیادہ کم نہیں کرائے صوبوں نے کرائے اس حساب سے کم نہیں کئے جتنے ہونے چاہئے تھے۔ سینٹ کمیٹی کی ہفتے میں 2 بار میٹنگ ہوتی ہے۔ پردے کے پیچھے رہ کر بہت کام کر رہے ہیں عوام تک ثمرات پہنچیں گے۔ خود اس کمیٹی کا سربراہ ہوں۔ اس عمل کی نگرانی کرتا ہوں۔ قیمتوں میں کمی کے معاملے کی نگرانی کے لئے کابینہ کی کمیٹی بنائی ہے، بجلی کے محکمے میں چوری کرنے اور کروانے والے موجود ہیں۔ انہوں نے آئندہ منصوبوں کی لمبی فہرست صحافیوں کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے سولر سسٹم کے کارخانوں اور پورٹ قاسم میں بجلی کے کارخانوں کا پوچھیں۔ ایران سے لی گئی گیس س بلوچستان اور اپر علاقوں میں خوشحالی آئے گی۔ گیس پائپ لائن نواب شاہ سے گوادر اور گوادر سے ایران کے بارڈر تک بچھائی جائے گی۔ نندی پور پاور پراجیکٹ آئندہ سال 750 میگاواٹ بجلی پیدا کرنا شروع کر دے گا۔ ہم روپے کی قدر میں اضافے کا کام کر رہے ہیں۔ ڈالر روپے کے مقابلے میں سستا ہو گیا اس سے اور بھی نیچے آئے گا۔ دہشت گردی ختم کرنے کے لئے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں ہم پشاور سے کابل تک موٹر وے بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔ دھرنے کی سیاست نہ ہوتی تو اب تک کارخانے گرائونڈ پر لگ رہے ہوتے۔ بجلی تیل اور کھاد کی قیمتیں کم ہوں تو لوگوں کو فائدہ ہو گا، ٹیوب ویلوں کے بجلی کے نرخ کم ہونے سے اجناس کی قیمتیں بھی کم ہونگی۔ دھرنے کے دوران ڈالر 103 روپے تک پہنچ گیا تھا بھارت اور تمام ہمسایوں سے معاملات بہتر کر رہے ہیں۔ افغانستان کے ساتھ معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں گڈو بیراج 750 میگاواٹ پیداوار دینے کے قریب ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پشاور سے عوام کو بجلی سستی کرنے کی خوشخبری دے رہا ہوں۔ بجلی بحران ختم کرنے کی کوئی مدت نہیں دی تاہم کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ اپنے دور میں ہی یہ بحران ختم کریں اور قیمتیں نیچے لے کر آئیں۔ قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ برآمدات میں اضافہ ہو گا۔
پشاور ( بیورو رپورٹ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دینے پر بلور خاندان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپی کے میں امن کے لئے بلور خاندان کی کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے یہ بات عوامی نیشنل پارٹی کے سابق سینئر وزیر مرحوم بشیر بلور کی رہائش گاہ پر ان کے بیٹے عثمان بلور کی و فات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے مرحوم عثمان بلور کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ پڑھی جو منگل کو اسلام آباد میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔ ان کے والد بشیر بلور 2012ء میں ایک خود کش حملے جاں بحق ہو گئے تھے۔ وزیراعظم نے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور عثمان بلور کی روح کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ قبل ازیں پشاور ائرپورٹ پہنچنے پر وزیراعظم محمد نواز شریف کا استقبال گورنر خیبرپی کے سردار مہتاب احمد خان نے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا اور پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی بھی وزیراعظم کے ساتھ تھے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...