لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزراءتلخ بیانات سے اپنی وفاداریوں کا ثبوت دینے کے بجائے نفرتیں کم کریں اور حکومت کو بحران سے نکالنے کا راستہ تلاش کرکے دیں، اس وقت آگ لگانے کی نہیں آگ بجھانے والوں کی ضرورت ہے، مذاکراتی عمل کی بحالی قوم کیلئے بڑی خوشخبری ہے، فریقین کو اب وقت ضائع کئے بغیر اخلاص سے مذاکرات کی کامیابی کی کوشش کرنی چاہئے۔ لوئر دیر مرکز اسلامی میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کی بحالی سے اسلام و ملک دشمن قوتیں متحرک ہوگئی ہیں۔ اب حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیموں کو میراتھن مذاکرات کرنے چاہئیں تاکہ مذاکرات مخالف قوتوں کو سازش کا موقع نہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں بلکہ دیانت دار قیادت کا بحران ہے، ملکی اقتدار پر مسلط اشرافیہ نے تمام وسائل پر خود قبضہ کر رکھا ہے اور عوام کو غربت، مہنگائی اور بدامنی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ انہوں کہا کہ اس کرپٹ اشرافیہ نے تمام قومی اداروں کو یرغمال بنایا ہے، انتظامی اداروں میں اگر کوئی افسر دیانت داری سے کام کرنا چاہتا ہے تو اُسے کھڈے لائن لگا دیا جاتا ہے اور جب تک وہ ان کی کرپشن میں حصہ دار نہیں بن جاتا اسے آزادی سے کام کا موقع نہیں دیا جاتا اور اس کی راہ میں طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کردی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ سے یہ سارے مسائل خود بخود ختم ہوجائیں گے۔
سراج الحق