اسلام آباد:حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان آئینی ترمیمی بل پر کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی

Dec 13, 2017

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن (پیپلز پارٹی) کے درمیان قومی اسمبلی کے انتخابی حلقوں کی قومی مردم شماری کے مطابق آئینی ترمیم کے بل پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ سینٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق نے اس سلسلے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بات چیت کی ہے اور ان کو صورتحال سے آگاہ کیا۔ دونوں اطراف سے ڈیڈلاک برقرار ہے اس طرح فاٹا اصلاحات کے بل پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ اپوزیشن اس بات پر مصر ہے کہ فاٹا اصلاحات بل کو فوری طورپر قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر لایا جائے۔ اس سلسلے میں متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی سربراہی میں اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ تحریک انصاف حکومت سے مذاکرات کی مخالف ہے اس نے تاحال 2 نمائندے نہیں دئیے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تمام پارلیمانی رہنماؤں کو جمعہ کو ناشتے پر مدعو کیا ہے۔ تحریک انصاف نے وزیراعظم کے ناشتے کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ اگرکسی نے پرتکلف ناشتہ کرنا ہے تو وہ کسی بھی جگہ پر کر سکتا ہے۔ فاٹا کے انضمام کے بارے میں جمعیت علماء اسلام (ف) اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا اپوزیشن جماعتوں سے بالکل مختلف ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان حد بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے ایک بار پھر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بات کریں گے۔ راجہ محمد ظفر الحق نے اے این پی‘ ایم کیو ایم‘ تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں سے بات چیت کی ہے لیکن پیپلز پارٹی ہر روز اپنے موقف میں تبدیلی لا کر آئینی ترمیم کی منظوری میں رکاوٹ بن گئی ہے۔

مزیدخبریں