پاکستان ‘ رو س کا دہشت گردی ‘ منشیات کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+آئی این پی) پاکستان اور روس نے انسداد منشیات اور انسداد دہشت گردی کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ منشیات کی سمگلنگ روکے بغیر ممکن نہیں، وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات صلاح الدین ترمذی نے کہا ہے کہ 90 کی دہائی میںپاکستان ہیروئن کی پیداواروالے ممالک میں شامل تھاآج پاکستان کواقوام متحدہ کی طرف سے پوست فری ملک قراردیاجاچکاہے،روس کی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے سکیورٹی و انسداد کرپشن کے چیئرمین نے کہا ہے کہ منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام سے دہشت گردوں کی مالی معاونت رک سکتی ہے۔روس پاکستان کے ساتھ انسداد منشیات کے شعبہ میں ہر طرح کاتعاون کرے گا، انسداد دہشت گردی اور انسدادمنشیات میں پاکستان اورایران کے تجربات ہمارے لئے مفیدہیں۔ پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں پاکستان اور روس کی کمیٹیزکامشترکہ اجلاس نواب محمدیوسف تالپورکی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے یوسف تالپورنے روسی وفد کوبتایاکہ دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ پرپاکستان روس جیسے تحفظات رکھتاہے۔انسداددہشت گردی کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پرحکومت نے بڑے پیمانے پرقانون سازی کی ہے۔ دہشت گردی کاخاتمہ قوانین پرعمل درآمدسے ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کا میابی حاصل کی ہے۔ پاک فوج کے آپریشنز سے اسی فیصد دہشت گردی ختم ہوئی۔ اس پرروسی پارلیمانی وفد کے سربراہ پسکارویسلے اور اراکین نے کہاکہ دہشت گردی میں منشیات سمگلنگ کاکرداربھی ہے۔منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام سے دہشت گردوں کی مالی معاونت رک سکتی ہے۔ روسی وفدنے کہاکہ انسداددہشت گردی اور انسداد منشیات کے لئے پاکستان سے طویل المدت تعاون کے خواہاں ہیں۔ علاوہ ازیں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دوستی کے رشتے کو مضبوط بنانے اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان اور روس کی سیاسی اور پارلیمانی قیادت کے مابین مسلسل رابطوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے درمیان مسلسل رابطوں سے موجودہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہاراسٹیٹ ڈوما کمیٹی آن سیکورٹی اینڈ کائونٹر کرپشن آف ر یشین فیڈریشن کے چیئر مین وی آئی پیسکریو کی سر براہی میں ملاقات کرنے والے روسی پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستان روس کو اپنا انتہائی قابل اعتماد دوست سمجھتا ہے اور روس پاکستان کے معاشی اور بنیادی ڈھانچے کی تر قی میں اہم شراکت دار ہے۔ روس کی سٹیٹ ڈوما کمیٹی برائے سکیورٹی اور انسداد کرپشن کے چیئرمین وی آئی پسکاریونے کہا کہ دہشت گردی اور ڈرگ سمگلنگ پاکستان اور روس کا مشترکہ مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور روس کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ روس دہشت گردی کے خاتمے اور ڈرگ ٹریفکنگ کی روم تھام کیلئے پاکستان کی جانب سے کی گئی قانون سازی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے جبکہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاہے کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، پاکستان کے عوام روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں، وہ ایک بڑے لیڈر ہیں ان کی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے کوششیں قابل تعریف ہیں، شام میں داعش کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے حوالے سے انہوں نے اہم کردارادا کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی ہے۔ منگل کو سینٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں برائے دفاع کا اجلاس سینیٹرمشاہد حسین سید اور شیخ روحیل اصغر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں روسی فیڈریشن کی سٹیٹ ڈوما کمیٹی برائے سکیورٹی اور انسداد کرپشن کے چیئرمین مسٹر وی آئی پسکاریو کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے شرکت کی۔ روسی فیڈریشن کی سٹیٹ ڈوما کمیٹی برائے سکیورٹی اور انسداد کرپشن کے چیئرمین مسٹر وی آئی پسکاریو نے کہا کہ پاکستان آمد پر خوشی ہوئی، دہشت گردی پاکستان اور روس کا مشترکہ مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور روس کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ اسلام آباد سے سپیشل رپورٹ کے مطابق مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کوششوں پر دونوں ملکوں کے نمائندوں کے درمیان اتفاق گزشتہ روز قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹیوں برائے داخلہ اور انسداد منشیات کے ارکان اور روسی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے سلامتی امور انسداد بدعنوانی کے ارکان کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ پاکستان اور روس کے منتخب نمائندوں کے اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ دونوں ممالک منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے بھی ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ برائے داخلہ اور انسداد منشیات سے متعلق کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت نواب یوسف تالپور اور میجر (ر) طاہر اقبال نے کی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...