وہاڑی(نامہ نگار)ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز کی رحمدلی ، مسیحائوں نے مریض کو ملتان کی بجا ئے تھانہ دانیوال کی حوالات میں ریفر کردیا ، ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹرز اور مریض کے ورثاء میں مبینہ تصادم ، ملتان ریفر کیے جا نے والا مریض ورثاء کے ہمراہ دانیوال کی حوالات میں پہنچ گیا ، ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹر ز اور مریض کے ورثاء کے درمیان مبینہ لڑائی جھگڑا ہو گیا جس پر پو لیس تھانہ دانیوال کے ایس ایچ او بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا، ڈاکٹر ز صدر پی ایم اے ڈاکٹر غلام حسین آصف ، ڈاکٹر وسیم ڈھلوں، ڈاکٹر زین ، ڈاکٹر عنایت، ڈاکٹر فہیم نعیم ودیگر نے بتایا کہ نواحی گائوں چک نمبر188ای بی کا نثاراحمد گزشتہ آٹھ دنوں سے میڈیکل وارڈ میں داخل تھا جس کو ملتان ریفر کردیا گیا تو مریض نثاراحمد کے ورثاء نے ملتا ن جا نے کی بجا ئے ڈاکٹر فہیم نعیم اور لیڈ ی ڈاکٹر وردا سے مبینہ طور پر بد تمیزی کر تے ہوئے گالی گلوچ شروع کردی ، جس پر ہسپتال میں موجود سکیورٹی گارڈ نے منع کیا تو انہیں بھی مارنا پیٹنا شروع کردیا۔اطلاع 15 کو دی جس پر ایچ ایس اور تھانہ دانیوال بھاری نفری کے ہمراہ آگیا مریض اور ورثاء کو پو لیس کے حوالے کردیا پو لیس نے ان کو گرفتار کرکے کارروائی شروع کردی جبکہ ڈاکٹروں نے فوری طور پر ہڑتال کردی اور جب تک مقدمہ درج نہ ہوا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا جبکہ حوالات میں بند نواحی گائوں 188ای بی کے رہائشی مریض نثاراحمد نے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ آٹھ دس دنوں سے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زیر علاج تھا آخر کار ڈاکٹر ز نے مجھے ملتان ریفر کردیا میرے بیٹے افتخار اور وقار اور داماد عمران اور بیٹی عشرت ہسپتال آگئے اور ڈاکٹر ز سے کا غذات لے کر ریسکیوآفس ایمبو لینس لینے چلے گئے اور میری بیوی آسیہ میرے ساتھ وارڈ میں موجود رہی جب میرے بیٹے ریسکیو آفس گئے تو انہوں نے کہا کہ ایمبولینس تب ملے گی جب متعلقہ ڈاکٹر ہمیں فون کرے گا مگر ڈاکٹر کا فی دیرتک نہ ملا اس پر وہ وارڈ میں آگئے تو ڈاکٹر فہیم نعیم مل گئے اسکو کہا کہ ریسکیوعملہ کو فون کردو تو ڈاکٹرز نے مبینہ طور پر فائل میرے داماد کے منہ پر دے ماری جس میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی اسکے بعد سیکورٹی گارڈز آگئے ان لو گو ںنے میرے دونوں بیٹوں کو پکڑ لیا اور تشدد کا نشانہ بنایا اور گھسیٹتے ہو ئے لے جانے لگے تو دروازے کے شیشے ٹو ٹ گئے۔ میری بیٹی عشرت چھڑوانے کے لیے آئی تو اس کو بھی تشدد کانشانہ بنایا میرے داماد کو بھی مارا پیٹا جس پر بعد میں ہمیں تھانہ دانیوال پو لیس کے حوالے کردیا ، اس طرح ہم ملتان نشتر ہستپال کی بجا ئے تھانہ داینوال کی حوالات میں پہنچ گئے اس موقعہ پر صدر پی ایم اے ڈاکٹر غلام حسین آصف نے کہا کہ آئے روز ہسپتال میں لڑائی جھگڑوں کی اصل وجہ ڈاکٹرز اور سٹاف کی کمی ہے وزیر اعلیٰ پنجاب کو چاہیے کہ فی الفور سٹاف کی کمی کو پورا کیا جا ے۔