جدہ (امیر محمد خان سے) مجھے اپنے سیکولر ہونے پر فخر ہے، میرا خاندان سیکولر ہے، میرے تعلقات تمام لوگوں سے ہیں، ٹرمپ کا پاکستان کے خلاف اور بھارت کی حمایت کرنا ٹرمپ کا قصور نہیں پاکستان کے سیاستدانوں اور حکومت کا قصور ہے۔ انہوں نے کشمیر، بھارت، دہشت گردی کے متعلق ٹرمپ تک اپنا موقف پہنچایا ہی نہیں، دہشت گردی کے حوالے سے قطر معاملے پر پاکستان کا موقف افسوسناک ہے۔ یہ باتیں سابق صدر (ر) جنرل پرویز مشرف نے بحرین میں سعودی اخبار عرب نیوز کو اپنے تفصیلی انٹرویو میں کہیں۔ پرویز مشرف نے کہا قطر معاملے پر پاکستان کا موقف سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک نے پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔ اسکی وجہ صرف یہ ہے موجودہ پاکستانی حکمرانوں کے قطر کے ساتھ ذاتی کاروبار ہیں۔ انہوں نے کہا کشمیر کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ بھارت، کشمیر کے دونوں جانب اور پاکستان سے ہم خیال لوگوں سے رابطہ میں ہوں ہم مشترکہ طور پر ایک فارمولا لیکر اقوام متحدہ، بھارت، پاکستان اور کشمیر کے پاس جائینگے تاکہ ایک بہتر حل تک ہم پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا اپنے دور اقتدار میں لشکر طیبہ پر پابندی عائد کی تھی اسکی وجہ یہ تھی کہ بھارت سے مذاکرات میں کوئی رکاوٹ نہیں چاہتا تھا جبکہ میں سمجھتا ہوں لشکر طیبہ اور حافظ سعید فلاحی کام کرتے ہیں، انہیں دیوار سے نہ لگایا جائے کہ وہ طالبان اور القاعدہ کا دامن پکڑ لیں۔ لشکرطیبہ نے ہمیشہ طالبان، القاعدہ، دہشت گردی کی کارروائیوںکی مخالفت کی ہے۔ مجاہدین دہشت گرد نہیں ہوتے۔ پرویز مشرف نے بتایا ہم نے کرگل میں کامیابیاں حاصل کی تھیں ہمارے جوان تمام تر قوت سے لڑ رہے تھے مگر اس وقت کے حکمران امریکہ اور بھارت کے دبائو میں آگئے اور افواج کی واپسی کا حکم دیکر افواج کو مایوس کیا جبکہ میری جانب سے انہیں حوصلہ افزا بریفنگ تھی۔ پرویز مشرف نے کہا بھارتی فوج کی تعداد پاکستان سے بڑا ملک ہونے کی وجہ سے زیادہ ہے مگر انکے انتظامات بہتر نہیں اتنی بڑی فوج کو سنبھالنا آسان نہیں۔ ، ہندوستانی فوج میں خودکشیوں اور دیگر مایوسی کے معاملات روز کا معاملہ ہے اسکے مقابلے پاکستان فوج تجربہ کار ہے اور منظم ہے ۔پرویز مشرف نے کہا میرا ارادہ ہے میں انتخابات سے قبل پاکستان جاکر سیاست میں حصہ لوں،ا پنے مقدمات لڑوںکیونکہ عدالتیں اسوقت قدرے بہتر ہیں، اب نواز شریف اور چودھری افتخار وہاں نہیں ۔ پرویز مشرف نے کہا پاکستانی حکومت کو یہ گلہ ہے صدر ٹرمپ پاکستان کے مخالف ہیں جبکہ میں ایسا نہیں سمجھتا صدر ٹرمپ تک پہنچ کر انہیں اپنے مسائل بتانے میں پاکستان نے کمزوری کا مظاہرہ کیا ہے۔ سابق صدر نے کہا مقبوضہ بیت المقدس کے حوالے سے صدر ٹرمپ کا فیصلہ ایک تباہ کن فیصلہ ہے جو دنیا میں امن اور باہمی تعلقات کو شدید نقصان کا سبب ہے ۔