کراچی(کامرس رپورٹر)سندھ کے صنعت وتجارت کے صوبائی وزیر منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے 1991سے بننے والی انڈسٹریاں دوبارہ رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایکٹ پاس ہونے کہ بعد صنعتکار انڈسٹریاں رجسٹر ڈ کرانے سے پہلے اپنے خرچے پر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے پابند ہونگیں۔ یہ بات انہوں نے سندھ سیکریٹریٹ میں انڈسٹریز رجسٹریشن ایکٹ 2017 کے متعلق بلائے گئے صنعتکاروں سے اجلاس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایکٹ پاس ہونے کہ بعد نئی صنعتوں کا سروے بھی کیا جاسکے گا۔ وزارت صنعت کے اجازت کے بغیر کوئی بھی صنعتکار نئی انڈسٹری نہیں لگائے گا۔ انڈسٹریز رجسٹریشن ایکٹ 2017ء کابینہ میں جانے کہ بعد اسمبلی سے پاس ہوگا۔ منظور حسین وسان نے کہا کہ انڈسٹریز رجسٹریشن ایکٹ 2017 پر سارے صنعتکار راضی ہوگئے ہیں۔ انڈسٹریز رجسٹریشن ایکٹ کے متعلق صنعتکاروں کو آگاہ کیا ہے۔ اجلاس میں صنعتکاروں کو انڈسٹریز رجسٹر یشن ایکٹ 2017 کابینہ میں جانے سے پہلے صنعتکاروں سے مشاورت کی گئی۔ کراچی کے صنعتی ایریازمیں پانچ ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی لگارہے ہیں۔ ایکٹ آنے والے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی انڈ سٹری لگانے سے پہلے صنعتکار ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کہ پابند ہونگے۔ صنعتوں سے نکلنے والا گندہ پانی ٹریٹ ہونے کہ بعد زمینوں پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اجلاس میں شریک صنعتکا روں نے کہا کہ ہمیں کوئی اعترض نہیں ہے سندھ بھر کی انڈسٹریوں کو رجسٹرڈ کیا جائے۔ نوے فیصد صنعتیں تباہ ہورہی ہیں۔ وفاقی حکومت سپورٹ کرے۔ اس موقعی پر اجلاس میں وزیر محنت سید ناصر حسین شاہ، وزیرانوائرنمنٹ محمد علی ملکانی، سیکریٹری صنعت عبداالرحیم سومرو، صنعتکار جمشید موتی والا، مسرور علوی، بابرخان اورڈاکٹر قیصروحید شریک تھے۔
1991 ء سے بننے والی صنعتیں دوبارہ زجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ
Dec 13, 2017