پارلیمنٹ پر ہر طرف سے یلغار ہورہی ہے, حکومت سنجیدہ نہیں ہے :میاں رضاربانی

Dec 13, 2017 | 18:45

ویب ڈیسک

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پر ہر طرف سے یلغار ہورہی ہے ۔ ان حالات میں حکومت پارلیمنٹ کو سنجیدگی سے نہ لیکر اپنے پائوں پر خود کلہاڑی ماررہی ہے ۔ چیئرمین نے جمعرات اور جمعہ کے اجلاسوں کے ایجنڈے میں حکومتی بزنس شامل نہ کرنے کی رولنگ جاری کردی اور کہا کہ حکومت نے مذاق بنا رکھا ہے ۔ پارلیمنٹ کے بارے میں حکومت طرز عمل ناقابل برداشت ہے. چیئرمین سینیٹ نے 39میں سے 25سوالات کے جوابات نہ آنے پر کارروائی کو ایک گھنٹہ کیلئے معطل کردی.ا وقفہ سوالات کی کارروائی چلانے سے انکار کردیا گیا ۔ سینیٹ کا اجلا س بدھ کو 8منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا توچیئرمین سینیٹ نے وقفہ سوالات کے اکثریت کی عدم جوابات کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ سوال نمبر 2-8-13-25جوکہ وزارت کیڈ سے متعلق ہیں کو وزارت صحت کو بھیج دیا گیا وہاں سے جواب آیا یہ سوالات ان سے متعلق نہیں ہیں ۔ سوالات ہوا میں معلق اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ کے افتتاح کے بارے میں بھی جواب آیا ہے ۔ معلومات اکٹھی کی جارہی ہے ۔ 39میں سے 14سوالات کے جوابات آئے ہیں ۔ وزارت ٹیکسٹائل، وزارت تجارت کے 10سوالات کے بارے میں جواب آیا ہے کہ وزیر تجارت ملک سے باہر ہیں ۔ وزیر مملکت عمرے پر ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کیسے سینیٹ کو چلائوں، وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ میں خود اس صورتحال پر حیران ہوں ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزراء وزیراعظم کو خط لکھ رہے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کو بریفنگ نہیں دے سکتے ۔ شیخ آفتاب احمد نے اسکی تصدیق کی اور کہا کہ ایسا ہی کچھ ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ملکی حالات ٹھیک نہیں ہیں پارلیمنٹ پر یلغار ہورہی ہے ۔ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور وہ خود اپنے پائوں پر کلہاڑی مار رہی ہے ۔ انہوں نے وزیر پارلیمانی امور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وقفہ سوالات کی کارروائی چلانے سے انکار کردیا اور سینیٹ کی کارورائی ایک گھنٹہ تک معطل رہی. 4بجکر 8منٹ پر اجلاس شروع ہوا تو وزارت منصوبہ بندی و ترقی سے متعلق توجہ مبذول کروانے کے نوٹس پر بیان دینے کیلئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ایوان میں موجود نہیں تھے ۔ وزیر موصوف نے اس بارے میں سینیٹ سیکرٹریٹ کو بھی آگاہ نہ کیا تھا ۔ چیئرمین سینیٹ نے قائد ایوان راجہ ظفرالحق کو مخاطب کیا کہ حکومت بتا دے کہ وہ ہائوس کو نہ نہیں چلانا چاہتی ہے ۔ حکومت نے پارلیمنٹ کو مذاق بنادیا ہے ۔ وقفہ سوالات بھی نہ ہوسکا ۔ توجہ مبذول کرانے کے نوٹس کا جواب بھی دینے کو کوئی نہیں ہے ۔ انہوں نے جمعرات اور جمعہ کو سینیٹ اجلاسوں میں حکومتی بزنس شامل نہ کرنے رولنگ جاری کردی اور کہا کہ آرڈرز آف دی ڈے میں حکومتی بزنس شامل نہ کیا جائے تاکہ سینیٹ کا کام ڈسٹرب نہ ہو حکومت سنجیدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے ہائوس میں وزراء کو آنے سے روکنے کے ضابطہ کار اور رولز بھی ایوان میں پڑھ دیئے ۔

مزیدخبریں